الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر

الادب المفرد
كتاب الشعر
381. بَابُ مِنَ الشِّعْرِ حِكْمَةٌ
381. بعض اشعار حکمت پر مبنی ہوتے ہیں
حدیث نمبر: 862
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن سلام، قال‏:‏ حدثنا عبدة، قال‏:‏ اخبرنا هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة رضي الله عنها قالت‏:‏ استاذن حسان بن ثابت رسول الله صلى الله عليه وسلم في هجاء المشركين، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم‏:‏ ”فكيف بنسبتي‏؟“‏ فقال‏:‏ لاسلنك منهم كما تسل الشعرة من العجين‏.‏حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلامٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتِ‏:‏ اسْتَأْذَنَ حَسَّانُ بْنُ ثَابِتٍ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هِجَاءِ الْمُشْرِكِينَ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ‏:‏ ”فَكَيْفَ بِنِسْبَتِي‏؟“‏ فَقَالَ‏:‏ لَأَسُلَّنَّكَ مِنْهُمْ كَمَا تُسَلُّ الشَّعْرَةُ مِنَ الْعَجِينِ‏.‏
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ سیدنا حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ نے مشرکین کی ہجو بیان کرنے کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت مانگی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے نسب کا کیا ہوگا؟ انہوں نے کہا: میں آپ کو ان سے ایسے نکال لوں گا جس طرح گوندھے ہوئے آٹے سے بال نکالا جاتا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب: 6150، 3531 و مسلم: 2489»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 862 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 862  
فوائد ومسائل:
دشمن کی مذمت میں شعر پڑھنے جائز ہیں۔ حضرت حسان رضی اللہ عنہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا دفاع کرتے اور مشرکین کی مذمت کرتے۔ مذمتی شعروں میں عموماً حسب و نسب کا نقص بیان کیا جاتا ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسان سے کہا کہ جب انہوں نے ابو سفیان کی مذمت میں اشعار کی اجازت مانگی، میرا اور اس کا نسب ایک ہے تو پھر میرا کیا بنے گا جس پر حضرت حسان رضی اللہ عنہ نے مذکورہ بالا بات کہی۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 862   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.