حدثنا بشر بن محمد، قال: اخبرنا عبد الله، قال: حدثنا حماد بن زيد، عن ليث، عن مجاهد قال: يكره ان يحد الرجل إلى اخيه النظر، او يتبعه بصره إذا ولى، او يساله: من اين جئت، واين تذهب؟.حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ: يُكْرَهُ أَنْ يُحِدَّ الرَّجُلُ إِلَى أَخِيهِ النَّظَرَ، أَوْ يُتْبِعَهُ بَصَرَهُ إِذَا وَلَّى، أَوْ يَسْأَلَهُ: مِنْ أَيْنَ جِئْتَ، وَأَيْنَ تَذْهَبُ؟.
مجاہد رحمہ اللہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: کسی شخص کا اپنے بھائی کو تیز نظروں سے دیکھنا، یا جب وہ جانے لگے تو اس کے پیچھے ٹکٹکی باندھ کر دیکھنا ناپسندیدہ ہے۔ اسی طرح یہ تفصیل دریافت کرنا بھی ناپسندیدہ ہے کہ تم کہاں سے آئے اور کہاں جا رہے ہو۔
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه ابن أبى شيبة: 26640 و هناد فى الزهد: 648/2 و البيهقي فى شعب الإيمان: 9580»