الادب المفرد
كِتَابُ الأقوال
كتاب الأقوال
332. بَابُ لَا يُحِدُّ الرَّجُلُ إِلَى أَخِيهِ النَّظَرَ إِذَا وَلَّى
کوئی شخص اپنے بھائی کو تیز نظروں سے نہ دیکھے جب وہ واپس جائے
حدیث نمبر: 771
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ: يُكْرَهُ أَنْ يُحِدَّ الرَّجُلُ إِلَى أَخِيهِ النَّظَرَ، أَوْ يُتْبِعَهُ بَصَرَهُ إِذَا وَلَّى، أَوْ يَسْأَلَهُ: مِنْ أَيْنَ جِئْتَ، وَأَيْنَ تَذْهَبُ؟.
مجاہد رحمہ اللہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: کسی شخص کا اپنے بھائی کو تیز نظروں سے دیکھنا، یا جب وہ جانے لگے تو اس کے پیچھے ٹکٹکی باندھ کر دیکھنا ناپسندیدہ ہے۔ اسی طرح یہ تفصیل دریافت کرنا بھی ناپسندیدہ ہے کہ تم کہاں سے آئے اور کہاں جا رہے ہو۔
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه ابن أبى شيبة: 26640 و هناد فى الزهد: 648/2 و البيهقي فى شعب الإيمان: 9580»
قال الشيخ الألباني: صحيح
الادب المفرد کی حدیث نمبر 771 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 771
فوائد ومسائل:
اس اثر کی سند ضعیف ہے۔ اس کی سند میں لیث بن ابی سلیم راوی ضعیف ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 771