حدثنا عمرو بن مرزوق، قال: اخبرنا عمران، عن قتادة، عن سعيد بن ابي الحسن، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: ”ليس شيء اكرم على الله من الدعاء.“حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مَرْزُوقٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ”لَيْسَ شَيْءٌ أَكْرَمَ عَلَى اللَّهِ مِنَ الدُّعَاءِ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”الله تعالیٰ کے نزدیک دعا سے بڑھ کر کوئی چیز قابل قدر نہیں۔“
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه الترمذي، كتاب الدعوات: 3370 و ابن ماجه: 3829 - انظر صحيح الترغيب: 1629»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 712
فوائد ومسائل: دعا میں اللہ تعالیٰ کی کبریائی اور بزرگی کا ذکر ہوتا ہے اور بندہ اپنی عاجزی اور بے بسی کا اظہار کرتا ہے اور یہ بات اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہے۔ گویا دعا تمام قولی اذکار سے بڑھ کر ہے اس لیے کثرت سے دعا کرنی چاہیے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 712