حدثنا مالك بن إسماعيل، قال: حدثنا ابوعوانة، عن عمر بن ابي سلمة، عن ابيه، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: ”ثلاث كلهن حق على كل مسلم: عيادة المريض، وشهود الجنازة، وتشميت العاطس إذا حمد الله عز وجل.“حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أبوعَوَانَةَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ”ثَلاثٌ كُلُّهُنَّ حَقٌّ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ: عِيَادَةُ الْمَرِيضِ، وَشُهُودُ الْجَنَازَةِ، وَتَشْمِيتُ الْعَاطِسِ إِذَا حَمِدَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین چیزیں ہر مسلمان پر لازم ہیں: مریض کی عیادت کرنا، جنازے میں حاضر ہونا، اور چھینکنے والا جب الحمد للہ کہے تو اس کا جواب دینا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أحمد: 8675 و أبويعلى: 5904 و ابن حبان: 239 - انظر الصحيحة: 1800»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 519
فوائد ومسائل: چھینک کا جواب یہ ہے کہ سننے والا یَرْحَمُكَ اللّٰهُ کہے اور پھر چھینکنے والا یَهْدِیْکُمُ اللّٰهُ وَیُصْلِحُ بَالَکُمْ کہے۔ بعض روایات میں پانچ اور بعض ْمیں مسلمان کے مسلمان پر چھ حقوق کا ذکر ہے۔ ان میں تضاد نہیں۔ کسی راوی نے روایت میں اختصار کیا اور کسی نے تفصیل سے بیان کر دی۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 519