حدثنا عبد الرحمن بن يونس، قال: حدثنا محمد بن ابي الفديك قال: حدثني عبد الله بن ابي يحيى، عن ابن ابي هند، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: ”لا تقوم الساعة حتى يبني الناس بيوتا، يشبهونها بالمراحل.“ قال إبراهيم: يعني الثياب المخططة.حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يُونُسَ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي الْفُدَيْكِ قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ اللهِ بْنُ أَبِي يَحْيَى، عَنِ ابْنِ أَبِي هِنْدَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ”لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَبْنِيَ النَّاسُ بُيُوتًا، يُشَبِّهُونَهَا بِالْمَرَاحِلِ.“ قَالَ إِبْرَاهِيْمُ: يَعْنِي الثِّيَابَ الْمُخَطَّطَةَ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی جب تک لوگ اپنے گھروں کو نقش دار چادروں کے مشابہ نقش دار نہ بنائیں گے۔“ ابراہیم کہتے ہیں: مراحل سے مراد دھاری دار چادریں ہیں۔
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 459
فوائد ومسائل: قیامت کے قریب سادگی ختم ہو جائے گی اور ہر چیز کی تزین و آرائش کی طرح لوگ گھروں کو منقش بنائیں گے۔ حقیقتاً یہ حدیث آج ہم پر صادق آتی ہے کہ ہم کس قدر گھروں کی آرائش کرتے ہیں۔ مٹی پر اس قدر پیسہ لگایا جاتا ہے کہ شاید انھی گھروں میں ہمیشہ رہنا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ سادگی اختیار کریں۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 459