حدثنا آدم، قال: حدثنا شعبة، عن منصور قال: سمعت ربعي بن حراش يحدث، عن ابي مسعود قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: ”إن مما ادرك الناس من كلام النبوة الاولى: إذا لم تستحي فاصنع ما شئت.“حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مَنْصُورٍ قَالَ: سَمِعْتُ رِبْعِيَّ بْنَ حِرَاشٍ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”إِنَّ مِمَّا أَدْرَكَ النَّاسَ مِنْ كَلاَمِ النُّبُوَّةِ الأُولَى: إِذَا لَمْ تَسْتَحْيِ فَاصْنَعْ مَا شِئْتَ.“
سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پہلی نبوت کے کلام سے جو لوگوں نے پایا اس میں یہ بھی ہے کہ جب تجھے شرم نہ آئے تو جو جی میں آئے کر۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب أحاديث الأنبياء: 3484 و أبوداؤد: 4797 و ابن ماجه: 4183»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1316
فوائد ومسائل: حیا انسان کو بہت سے گناہوں سے روکتی ہے۔ بے حیا آدمی سے ہر برائی کی توقع کی جاسکتی ہے۔ اس لیے اپنے عمل اور گفتگو میں حیا پیدا کرنی چاہیے۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیں حدیث:۵۹۷ کے فوائد۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1316