الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر

الادب المفرد
كتاب
576. بَابُ فَضْلِ الدُّعَاءِ عِنْدَ النَّوْمِ
576. نیند کے وقت دعا کی فضیلت
حدیث نمبر: 1214
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن المثنى، قال‏:‏ حدثنا ابن ابي عدي، عن حجاج الصواف، عن ابي الزبير، عن جابر قال‏:‏ إذا دخل الرجل بيته او اوى إلى فراشه ابتدره ملك وشيطان، فقال الملك‏:‏ اختم بخير، وقال الشيطان‏:‏ اختم بشر، فإن حمد الله وذكره اطرده، وبات يكلؤه، فإذا استيقظ ابتدره ملك وشيطان فقالا مثله، فإن ذكر الله وقال‏:‏ الحمد لله الذي رد إلي نفسي بعد موتها ولم يمتها في منامها، الحمد لله الذي ﴿‏يمسك السموات والارض ان تزولا، ولئن زالتا إن امسكهما من احد من بعده إنه كان حليما غفورا‏﴾ ‏، الحمد لله الذي ﴿‏يمسك السماء ان تقع على الارض إلا بإذنه‏﴾ إلى ﴿‏لرءوف رحيم‏﴾ [الحج: 65]‏، فإن مات مات شهيدا، وإن قام فصلى صلى في فضائل‏.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ حَجَّاجٍ الصَّوَّافِ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ قَالَ‏:‏ إِذَا دَخَلَ الرَّجُلُ بَيْتَهُ أَوْ أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ ابْتَدَرَهُ مَلَكٌ وَشَيْطَانٌ، فَقَالَ الْمَلَكُ‏:‏ اخْتِمْ بِخَيْرٍ، وَقَالَ الشَّيْطَانُ‏:‏ اخْتِمْ بِشَرٍّ، فَإِنْ حَمِدَ اللَّهَ وَذَكَرَهُ أَطْرَدَهُ، وَبَاتَ يَكْلَؤُهُ، فَإِذَا اسْتَيْقَظَ ابْتَدَرَهُ مَلَكٌ وَشَيْطَانٌ فَقَالاَ مِثْلَهُ، فَإِنْ ذَكَرَ اللَّهَ وَقَالَ‏:‏ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي رَدَّ إِلَيَّ نَفْسِي بَعْدَ مَوْتِهَا وَلَمْ يُمِتْهَا فِي مَنَامِهَا، الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي ﴿‏يُمْسِكُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضَ أَنْ تَزُولاَ، وَلَئِنْ زَالَتَا إِنْ أَمْسَكَهُمَا مِنْ أَحَدٍ مِنْ بَعْدِهِ إِنَّهُ كَانَ حَلِيمًا غَفُورًا‏﴾ ‏، الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي ﴿‏يُمْسِكُ السَّمَاءَ أَنْ تَقَعَ عَلَى الأَرْضِ إِلاَّ بِإِذْنِهِ‏﴾ إِلَى ﴿‏لَرَءُوفٌ رَحِيمٌ‏﴾ [الحج: 65]‏، فَإِنْ مَاتَ مَاتَ شَهِيدًا، وَإِنْ قَامَ فَصَلَّى صَلَّى فِي فَضَائِلَ‏.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب آدمی گھر میں داخل ہوتا ہے یا اپنے بستر پر جاتا ہے تو ایک فرشتہ اور ایک شیطان جلدی سے اس کی طرف بڑھتے ہیں۔ فرشتہ کہتا ہے: اپنے کام کو خیر پر ختم کر۔ شیطان کہتا ہے: شر پر اپنے کام کو ختم کر۔ چنانچہ اگر وہ اللہ کی تعریف اور ذکر کرے تو وہ فرشتہ شیطان کو دھتکار دیتا ہے، اور رات بھر اس کی حفاظت کرتا ہے۔ پھر جب بیدار ہوتا ہے تو بھی فرشتہ اور شیطان جلدی سے اس کی طرف بڑھتے ہیں، پھر دونوں سابقہ گفتگو کرتے ہیں۔ چنانچہ اگر وہ اللہ کا ذکر کرے اور کہے: ہر قسم کی تعریف اس ذات کے لیے ہے جس نے میری جان موت کے بعد لوٹائی اور اسے نیند میں فوت نہیں کیا۔ تمام تعریف اس ذات کے لیے ہیں جو آسمانوں اور زمین کو اپنی جگہ سے ہٹنے سے روکے ہوئے ہے۔ اگر وہ دونوں اپنی جگہ سے ہٹ جائیں تو انہیں اس کے بعد کون تھامے گا، بلاشبہ وہ نہایت بردبار بخشنے والا ہے۔ تمام تعریف اس اللہ کے لیے ہیں جو آسمانوں کو زمین پر گرنے سے روکے ہوئے ہے مگر اس کی اجازت کے ساتھ ...... بلاشبہ وہ نہایت شفقت اور رحم کرنے والا ہے۔ اگر وہ فوت ہو گیا تو شہادت کی موت مرا، اور اگر اس نے اٹھ کر نماز پڑھی تو بڑی فضیلتوں والی نماز ہوگی۔

تخریج الحدیث: «ضعيف الإسناد موقوفًا: أخرجه النسائي فى الكبرىٰ: 10625، 10623 و أبويعلي: 1791 و ابن حبان: 5533»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد موقوفًا

الادب المفرد کی حدیث نمبر 1214 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1214  
فوائد ومسائل:
اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ اس لیے کہ اس کی سند میں ابو الزبیر مدلس ہے اور عَنْ کے ساتھ بیان کر رہا ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1214   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.