الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر

الادب المفرد
كتاب
575. بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ
575. بستر پر جانے کی دعا
حدیث نمبر: 1212
Save to word اعراب
حدثنا موسى بن إسماعيل، قال‏:‏ حدثنا وهيب، قال‏:‏ حدثنا سهيل بن ابي صالح، عن ابيه، عن ابي هريرة قال‏:‏ كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول إذا اوى إلى فراشه‏:‏ ”اللهم رب السماوات والارض، ورب كل شيء، فالق الحب والنوى، منزل التوراة والإنجيل والقرآن، اعوذ بك من كل ذي شر انت آخذ بناصيته، انت الاول فليس قبلك شيء، وانت الآخر فليس بعدك شيء، وانت الظاهر فليس فوقك شيء، وانت الباطن فليس دونك شيء، اقض عني الدين، واغنني من الفقر‏.‏“حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ‏:‏ كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ‏:‏ ”اللَّهُمَّ رَبَّ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ، وَرَبَّ كُلِّ شَيْءٍ، فَالِقَ الْحَبِّ وَالنَّوَى، مُنْزِلَ التَّوْرَاةِ وَالإِنْجِيلِ وَالْقُرْآنِ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ كُلِّ ذِي شَرٍّ أَنْتَ آخِذٌ بِنَاصِيَتِهِ، أَنْتَ الأَوَّلُ فَلَيْسَ قَبْلَكَ شَيْءٌ، وَأَنْتَ الْآخِرُ فَلَيْسَ بَعْدَكَ شَيْءٌ، وَأَنْتَ الظَّاهِرُ فَلَيْسَ فَوْقَكَ شَيْءٌ، وَأَنْتَ الْبَاطِنُ فَلَيْسَ دُونَكَ شَيْءٌ، اقْضِ عَنِّي الدَّيْنَ، وَأَغْنِنِي مِنَ الْفَقْرِ‏.‏“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب بستر پر لیٹے تو پڑھتے: اے اللہ! آسمانوں اور زمین کے رب، ہر چیز کے مالک، دانے اور گٹھلی کو پھاڑنے والے، تورات، انجیل اور قرآن کو نازل کرنے والے۔ میں تیری پناہ چاہتا ہوں ہر شر والی چیز کے شر سے، جس کی پیشانی تیرے ہاتھ میں ہے۔ تو سب سے پہلے ہے، تجھ سے پہلے کوئی چیز نہیں، اور تو ہی سب سے آخر میں ہوگا، تیرے بعد کوئی چیز نہیں۔ تو ہی ظاہر ہے، تیرے اوپر کوئی چیز نہیں۔ توہی باطن ہے، تیرے ماوراء کوئی چیز نہیں۔ میرا قرض ادا کر دے اور میرا فقر ختم کر کے مجھے غنی کر دے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب الذكر و الدعا و التوبة و الاستغفار: 2713 و الترمذي: 3400 و النسائي فى الكبرىٰ: 7621 و ابن ماجه: 3873»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 1212 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1212  
فوائد ومسائل:
تو ہی ظاہر ہے تیرے اوپر کوئی چیز نہیں۔ مطلب یہ ہے کہ ظاہر ہونے میں تیرے اوپر کوئی چیز نہیں۔ تجھ سے بڑھ کر کوئی ظاہر نہیں۔ تو ہی باطن ہے تیرے ماوراء کوئی چیز نہیں یعنی تجھ سے بڑھ کر کوئی اور باطن اور پوشیدہ نہیں۔ اللہ ظاہر ہے کہ اس پر اس کی بے شمار مخلوق دلالت کرتا ہے۔ لیکن اللہ اپنی ذات کے لحاظ سے پوشیدہ ہے دنیا کی آنکھوں کے ساتھ اسے دیکھنا ممکن نہیں۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1212   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.