حدثنا ابو عاصم، قال: حدثنا السائب بن عمر قال: حدثني عيسى بن موسى، عن محمد بن عباد بن جعفر قال: قال ابن عباس: اكرم الناس علي جليسي.حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا السَّائِبُ بْنُ عُمَرَ قَالَ: حَدَّثَنِي عِيسَى بْنُ مُوسَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ: قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: أَكْرَمُ النَّاسِ عَلَيَّ جَلِيسِي.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میرے نزدیک لوگوں میں سب سے زیادہ معزز میرا ہم نشین ہے۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه المؤلف فى التاريخ الكبير: 393/6 و ابن المبارك فى الزهد: 667 و الخرائطي فى مكارم الأخلاق: 713»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1145
فوائد ومسائل: اس سے معلوم ہوا ہم نشین کی عزت اور توقیر کرنا لازم ہے۔ اس سے مراد اچھا دوست اور ہم نشیں ہے جو آدمی کو اچھائی کی دعوت دے۔ برے ساتھی کے حکموں کی تعمیل اور تکریم مقصود نہیں۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1145