الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر

الادب المفرد
كتاب السلام
475. بَابُ مَنْ لَمْ يَرُدَّ السَّلامَ
475. جس نے سلام کا جواب نہ دیا
حدیث نمبر: 1038
Save to word اعراب
حدثنا عياش بن الوليد، قال‏:‏ حدثنا عبد الاعلى، قال‏:‏ حدثنا سعيد، عن قتادة، عن حميد بن هلال، عن عبد الله بن الصامت قال‏:‏ قلت لابي ذر‏:‏ مررت بعبد الرحمن بن ام الحكم فسلمت، فما رد علي شيئا‏؟‏ فقال‏:‏ يا ابن اخي، ما يكون عليك من ذلك‏؟‏ رد عليك من هو خير منه، ملك عن يمينه‏.‏حَدَّثَنَا عَيَّاشُ بْنُ الْوَلِيدِ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلاَلٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ‏:‏ قُلْتُ لأَبِي ذَرٍّ‏:‏ مَرَرْتُ بِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أُمِّ الْحَكَمِ فَسَلَّمْتُ، فَمَا رَدَّ عَلَيَّ شَيْئًا‏؟‏ فَقَالَ‏:‏ يَا ابْنَ أَخِي، مَا يَكُونُ عَلَيْكَ مِنْ ذَلِكَ‏؟‏ رَدَّ عَلَيْكَ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْهُ، مَلَكٌ عَنْ يَمِينِهِ‏.‏
سیدنا عبداللہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے کہا کہ میں عبدالرحمٰن بن ام الحکم کے پاس سے گزرا اور سلام کہا تو انہوں نے مجھے کوئی جواب نہیں دیا۔ انہوں نے فرمایا: میرے بھتیجے! تجھے رنجیده ہونے کی ضرورت نہیں۔ تجھے اس سے بہتر نے سلام کا جواب دیا ہے۔ یعنی اس کے دائیں جانب والے فرشتے نے۔

تخریج الحدیث: «صحيح الإسناد موقوفًا على أبى ذر: تفرد به المصنف»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد موقوفًا على أبى ذر

الادب المفرد کی حدیث نمبر 1038 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1038  
فوائد ومسائل:
سلام کہنا مودت و محبت کا ذریعہ ہے اور اس سے بے اعتنائی باہم عداوت کا سبب بن سکتی ہے لیکن سلام کہنے والے کو اپنا مشن جاری رکھنا چاہیے۔ اگر اسے سلام کا جواب انسانوں کی طرف سے نہ ملے تو بھی کوئی حرج نہیں کیونکہ ایسے شخص کو اللہ کے فرشتے جواب دیتے ہیں جو انسانوں سے بہر صورت بہتر ہیں۔ یہ روایت دیگر صحابہ سے مرفوعاً بھی مروی ہے۔ اس کی تفصیل آنے والی احادیث اور ان کے فوائد کے تحت اور مزید تفصیل سلسلہ صحیحۃ:۱۸۴ میں دیکھیں۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1038   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.