حدثنا عبد الله بن مسلمة، قال: حدثنا سليمان بن المغيرة، عن حميد بن هلال، عن عبد الله بن الصامت، عن ابي ذر قال: اتيت النبي صلى الله عليه وسلم حين فرغ من صلاته، فكنت اول من حياه بتحية الإسلام، فقال: ”وعليك، ورحمة الله، ممن انت؟“ قلت: من غفار.حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلاَلٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ الصَّامِتِ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ فَرَغَ مِنْ صَلاَتِهِ، فَكُنْتُ أَوَّلَ مَنْ حَيَّاهُ بِتَحِيَّةِ الإِسْلاَمِ، فَقَالَ: ”وَعَلَيْكَ، وَرَحْمَةُ اللهِ، مِمَّنْ أَنْتَ؟“ قُلْتُ: مِنْ غِفَارٍ.
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اس وقت حاضر ہوا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہو چکے تھے۔ چنانچہ میں پہلا شخص تھا جس نے اسلام کے طریقے پر سلام کہا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وعلیک ورحمۃ الله، تم کون سے قبیلے سے ہو؟“ میں نے کہا: قبیلہ غفار سے۔