468. بَابُ لا يُسَلَّمُ عَلَى فَاسِقٍ
468. فاسق کو سلام نہ کہا جائے
حدثنا محمد بن محبوب، ومعلى، وعارم، قالوا: حدثنا ابو عوانة، عن قتادة، عن الحسن قال: ليس بينك وبين الفاسق حرمة.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ، وَمُعَلَّى، وَعَارِمٌ، قَالُوا: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنِ الْحَسَنِ قَالَ: لَيْسَ بَيْنَكَ وَبَيْنَ الْفَاسِقِ حُرْمَةٌ.
حسن بصری رحمہ اللہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: تمہارے اور فاسق کے درمیان کوئی احترام نہیں۔
تخریج الحدیث: «صحيح: تفرد به المصنف»
قال الشيخ الألباني: صحيح
الادب المفرد کی حدیث نمبر 1018 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1018
فوائد ومسائل:
مطلب یہ ہے کہ سلام باہم ادب و احترام پر دلالت کرتا ہے۔ جب فاسق کا احترام نہیں تو اسے سلام کہنے کی بھی ضرورت نہیں۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1018