وبهذا، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((إن الله الحكم المتحكم العفيف المتعفف، ويكره الفاحش المتفحش البذيء السائل الملحف)).وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِنَّ اللَّهَ الْحَكَمُ الْمُتَحَكِّمُ الْعَفِيفُ الْمُتَعَفِّفُ، وَيَكْرَهُ الْفَاحِشَ الْمُتَفَحِّشَ الْبَذِيءَ السَّائِلَ الْمُلْحِفَ)).
اسی (سابقہ) سند سے ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ دانا، پختہ رائے والے اور سوال کرنے سے اجتناب کرنے والے کو پسند فرماتا ہے اور وہ فحش گو، بدکلام اور چمٹ کر سوال کرنے والے کو ناپسند کرتا ہے۔“
تخریج الحدیث: «مجمع الزوائد: 79، 78/8.»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 923 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 923
فوائد: اسی (سابقہ 387) سند سے ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ دانا، پختہ رائے والے اور سوال کرنے سے اجتناب کرنے والے کو پسند فرماتا ہے اور وہ فحش گو، بدکلام اور چمٹ کر سوال کرنے والے کو ناپسند کرتا ہے۔“