مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر

مسند اسحاق بن راهويه
فتنوں کا بیان
19. دجال کے خروج کی نشانیاں
حدیث نمبر: 869
Save to word اعراب
اخبرنا عبد الرزاق، نا معمر، عن قتادة، عن شهر بن حوشب، عن اسماء بنت يزيد الانصارية قالت: دخل رسول الله صلى الله عليه وسلم علي بيتي وانا اعجن فقال: ((بين يدي الدجال ثلاث سنين، يمسك السنة الاولى السماء ثلث قطرها، والارض ثلث نباتها))، فذكر مثله وقال في الإبل: ((يمثل لهم شياطين على نحو إبلهم احسن ما كانت واعظمها ضروعا، وتمثل كنحو الآباء والابناء))، وقال: ((لا يبقى ذات ظلف ولا ذات ضرس إلا هلكت))، وقالت اسماء: فقلت: يا رسول الله، إنا لنعجن عجيننا، فما نخبز حتى نجوع، فكيف بالمؤمنين يومئذ؟ قال:" يجزئ بهم ما يجزئ اهل السماء: التسبيح والتقديس".أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، نا مَعْمَرٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ يَزِيدَ الْأَنْصَارِيَّةِ قَالَتْ: دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيَّ بَيْتِي وَأَنَا أَعْجِنُ فَقَالَ: ((بَيْنَ يَدَيِ الدَّجَّالِ ثَلَاثُ سِنِينَ، يُمْسِكُ السَّنَةَ الْأُولَى السَّمَاءُ ثُلُثَ قَطْرِهَا، وَالْأَرْضُ ثُلُثَ نَبَاتِهَا))، فَذَكَرَ مِثْلَهُ وَقَالَ فِي الْإِبِلِ: ((يُمَثِّلُ لَهُمْ شَيَاطِينَ عَلَى نَحْوِ إِبِلِهِمْ أَحْسَنَ مَا كَانَتْ وَأَعْظَمَهَا ضُرُوعًا، وَتُمِثِّلَ كَنَحْوِ الْآبَاءِ وَالْأَبْنَاءِ))، وَقَالَ: ((لَا يَبْقَى ذَاتُ ظِلْفٍ وَلَا ذَاتُ ضِرْسٍ إِلَّا هَلَكَتْ))، وَقَالَتْ أَسْمَاءُ: فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا لَنَعْجِنُ عَجِينَنَا، فَمَا نَخْبِزُ حَتَّى نَجُوعَ، فَكَيْفَ بِالْمُؤْمِنِينَ يَوْمَئِذٍ؟ قَالَ:" يُجْزِئُ بِهِمْ مَا يُجْزِئُ أَهْلَ السَّمَاءِ: التَّسْبِيحُ وَالتَّقْدِيسُ".
سیدہ اسماء رضی اللہ عنہ بنت یزید انصاریہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر تشریف لائے جبکہ میں آٹا گوندھ رہی تھی، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دجال سے پہلے تین سال ہوں گے، پہلے سال آسمان اپنی تہائی بارش روک لے گا، زمین اپنی تہائی روئیدگی روک لے گی۔ پس حدیث سابق کے مثل روایت کیا، اور اونٹوں کے بارے میں فرمایا: شیاطین ان کے اونٹوں کے مثل ان کے لیے صورت بنا لیں گے، ان کی پہلی حالت سے بھی زیادہ بہتر اور ان کے تھن بھی پہلے سے بہت بڑے ہوں گے، اور فرمایا: وہ آباء ابناء (بیٹوں) کی صورت اختیار کرے گا، اور فرمایا: تمام گائیں اور اونٹ ختم ہو جائیں گے۔ سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا نے بیان کیا، میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول اللہ! ہم آٹا گوندھتی ہیں تو ہم روٹی نہیں پکاتیں حتیٰ کہ ہمیں بھوک لگے، اس دن مومنوں کی کیا حالت ہو گی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انہیں وہ چیز کفایت کرے گی جو آسمان والوں کو تسبیح و تقدیس کفایت کرتی ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبله.»


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.