اخبرنا المؤمل، نا يزيد بن زريع، عن الحجاج بن ابي عثمان الصواف، عن يحيى بن ابي كثير، عن العبدي، عن ابي هريرة رضي الله عنه قال: ((إني لاعلم فتنة تكون ولا اعلم المخرج منها))، قال: فقيل له: ما المخرج؟ فقال: ((امسك بيدي هكذا حتى ياتيني رجل فيقتلني)).أَخْبَرَنَا الْمُؤَمَّلُ، نا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَبِي عُثْمَانَ الصَّوَّافِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنِ الْعَبْدِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: ((إِنِّي لَأَعْلَمُ فِتْنَةً تَكُونُ وَلَا أَعْلَمُ الْمَخْرَجَ مِنْهَا))، قَالَ: فَقِيلَ لَهُ: مَا الْمَخْرَجُ؟ فَقَالَ: ((أُمْسِكُ بِيَدِي هَكَذَا حَتَّى يَأْتِيَنِي رَجُلٌ فَيَقْتُلَنِي)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: میں ہونے والے ایک فتنے کے متعلق جانتا ہوں لیکن میں اس میں سے نکلنے کی راہ نہیں جانتا، ان سے پوچھا گیا: اس سے نکلنے کی راہ کیا ہے؟ فرمایا: میرے ہاتھ کے ساتھ اس طرح پکڑے حتیٰ کہ ایک آدمی میرے پاس آئے اور مجھے قتل کر دے۔