مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر

مسند اسحاق بن راهويه
ایمان کا بیان
44. تقدیر کے بارے میں کلام کرنے والے
حدیث نمبر: 76
Save to word اعراب
اخبرنا بقیۃ بن الولید، نا الاوزاعی، عن العلاء بن عتبۃ عن محمد ابن عبید المکی، عن ابن عباس انہ قیل لہ: ان رجلا قدم علینا، یتکلم فی القدر، فقال ابن عباس: ارونیہ آخذ برأسہ، فواللٰہ لئن وقعت رقبتہ فی یدی لادقنها، ولئن وقع انفہ فی فمی لاعضنہ، فانی سمعت رسول اللٰہ صلی اللٰہ علیہ وسلم یقول: کأنی بنساء بنی فہم یطفن بالخزرج، حتی یخرجوا اللٰہ من ان یقدر الخیر، کما اخرجوہ من ان یقدر الشر.اَخْبَرَنَا بَقِیَّۃُ بْنُ الْوَلِیْدِ، نَا الْاَوْزَاعِیُّ، عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ عُتُبَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ ابْنِ عُبَیْدٍ الْمَکِّیِّ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّہٗ قِیْلَ لَہٗ: اَنَّ رَجُلًا قَدِمَ عَلَیْنَا، یَتَکَلَّمُ فِی الْقَدْرِ، فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: اَرُوْنِیْہِ آخُذُ بِرَأْسِہِ، فَوَاللّٰہِ لَئِنْ وَقَعَتْ رَقَبَتُہٗ فِی یَدِیْ لَادَقَّنَّهَا، وَلَئِنْ وَقَعَ اَنْفَہٗ فِی فَمِیْ لَاَعْضَنَّہٗ، فَاِنِّیْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُوْلُ: کَأَنِّیْ بِنِسَاءِ بَنِیْ فَہْمٍ یَطُفْنَ بِالْخَزْرَجِ، حَتَّی یَخْرُجُوا اللّٰہَ مِنْ اَنْ یَّقْدِرَ الْخَیْرِ، کَمَا اَخْرَجُوْہٗ مِنْ اَنْ یَّقْدِرَ الشَّرَّ.
محمد ابن عبید المکی نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کیا، ان سے کہا گیا: ایک آدمی ہمارے ہاں آیا، وہ تقدیر کے بارے میں کلام کرتا ہے، تو سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: وہ مجھے دکھاؤ میں اسے سر سے پکڑوں گا، اللہ کی قسم! اگر اس کی گردن میرے ہاتھ میں آ گئی تو میں سے توڑدوں گا، اگر اس کی ناک میرے منہ میں آ گئی تو میں اسے کاٹ دوں گا، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: گویا میں بنو فہم کی خواتین کے پاس ہوں وہ خزرج کے ساتھ چکر لگا رہی ہیں (گویا ان کے سرین حالت شرک میں ٹکرا رہے ہیں) اللہ کی قسم! ان کے متعلق ان کی برئی رائے ختم نہیں ہو گی حتیٰ کہ وہ اللہ کو اس سے خارج کر دیں کہ خیر مقدر کی جائے جیسا کہ انہوں نے اس سے خارج کیا کہ شر مقدر کیا جائے۔

تخریج الحدیث: «مسند احمد: 330/1. قال شعيب الارناوط: اسناده ضعيف، المطالب العاليه: 81/3، رقم: 2936»


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.