اخبرنا الوليد بن مسلم، عن الاوزاعي، عن الزهري، عن من، سمع ابا هريرة، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ((من ترك الجمعة ثلاثا من غير عذر يكون له , طبع على قلبه)).أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنِ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ مَنْ، سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((مَنْ تَرَكَ الْجُمُعَةَ ثَلَاثًا مِنْ غَيْرِ عُذْرٍ يَكُونَ لَهُ , طُبِعَ عَلَى قَلْبِهِ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص کسی (شرعی) عذر کے بغیر تین جمعے چھوڑ دیتا ہے تو اس کے دل پر مہر لگ جاتی ہے۔“
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب الجمعة، باب التغليظ فى ترك الجمعة، رقم: 865. سنن ابوداود، رقم: 1052. سنن ترمذي، رقم: 500. سنن نسائي، رقم: 1369.»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 217 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 217
فوائد: مذکورہ حدیث سے نماز جمعہ کی اہمیت ثابت ہوتی ہے کہ اس کے چھوڑنے کی وجہ سے دلوں پر مہر لگ جاتی ہے۔ یہ بڑی بدنصیبی ہے نیکی اور خیر کی توفیق سے انسان محروم ہو جاتا ہے۔ قرآن مجید میں اللہ ذوالجلال نے کافروں کے متعلق فرمایا: ﴿خَتَمَ اللّٰهُ عَلٰی قُلُوْبِهِمْ وَ عَلٰی سَمْعِهِمْ﴾(البقرۃ: 7).... ”اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں پر اور ان کے کانوں پر مہر لگا دی ہے۔“ صحیح مسلم کی ایک دوسری حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگ نماز جمعہ چھوڑنے سے ضرور باز آجائیں ورنہ اللہ تعالیٰ ان کے دلوں پر مہر لگا دیں گے، پھر وہ غافلوں میں سے ہو جائیں گے۔“ اللہ ذوالجلال نے مومنوں کو اس بات کا حکم دیا ہے، فرمایا: ﴿یٰٓاََیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِِذَا نُوْدِیَ لِلصَّلٰوةِ مِنْ یَّوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا اِِلٰی ذِکْرِ اللّٰهِ وَذَرُوا الْبَیْعَ﴾(الجمعة: 9) .... ”اے وہ لوگ جو ایمان لائے ہو! جمعہ کے دن نماز کے لیے اذان دی جائے تو تم اللہ کے ذکر کی طرف دوڑ پڑو اور خرید و فروخت چھوڑ دو۔“