وعن ابن مسعود رضي الله تعالى عنه قال: من اشترى شاة محفلة فردها، فليرد معها صاعا. رواه البخاري، وزاد الإسماعيلي،:"من تمر".وعن ابن مسعود رضي الله تعالى عنه قال: من اشترى شاة محفلة فردها، فليرد معها صاعا. رواه البخاري، وزاد الإسماعيلي،:"من تمر".
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ جو شخص ایسی بکری خریدے جس کا دودھ تھنوں میں روک دیا گیا ہو، پھر وہ اسے واپس کرے تو اسے چاہیئے کہ اس کے ساتھ ایک صاع واپس کرے۔ (بخاری) اور اسماعیلی نے اتنا اضافہ نقل کیا ہے کہ ایک صاع کھجوریں۔
हज़रत इब्न मसऊद रज़ि अल्लाहु अन्हुमा से रिवायत है कि जो व्यक्ति ऐसी बकरी ख़रीदे जिस का दूध थनों में रोक दिया गया हो, फिर वह उसे वापस करे तो उसे चाहिए कि उस के साथ एक साअ वापस करे । (बुख़ारी) और इस्माइली ने इतना बढ़ाकर लिखा है कि एक साअ खजूरें ।
تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، البيوع، باب النهي للبائع أن لا يحفل الإبل والبقرو الغنم، حديث:2149.»
Narrated Ibn Mas'ud (RA):
If anyone buys a goat whose udder has been tied up and he returned it, he must return it with one Sa'. [Reported by al-Bukhari].
al-Isma'ili added:
"of dates."
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 682
تخریج: «أخرجه البخاري، البيوع، باب النهي للبائع أن لا يحفل الإبل والبقرو الغنم، حديث:2149.»
تشریح: حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا فتویٰ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ والی روایت کی مکمل تائید کر رہا ہے اور حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی فقہ پر احناف کے اکثر مسائل کا دارومدار ہے۔ غور کر لیجیے اگر حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ غیر فقیہ اور درایت سے خالی ہیں تو عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے بارے میں کیا خیال ہے؟
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 682
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2149
2149. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ اگر کسی نے بکری خریدی جس کے تھن میں دودھ روکا گیا ہوتو وہ اسے واپس کردے اور ساتھ کھجوروں کا ایک صاع دے، نیز نبی کریم ﷺ نے فروخت کار کو، آگے جاکر ملنے سے بھی منع فرمایا ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2149]
حدیث حاشیہ: امام بخاری ؒ نے حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ کی مذکورہ روایت اس لیے بیان کی ہے کہ راوئ حدیث حضرت ابو ہریرہ ؓ پر غیر فقیہ ہونے کی پھبتی کس کر مذکورہ حدیث کو مسترد کرنے والے حضرات گریبان میں نظر ڈالیں کہ مذکورہ حدیث کا مضمون حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے بھی مروی ہے جنھیں یہ حضرات فقہ اور اجتہاد میں امام تسلیم کرتے ہیں۔ اس موضوع پر امام ابن قیم نے اعلام الموقعین میں بہت کچھ لکھا ہے۔ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے ایک روایت بایں الفاظ مروی ہے: ”میں قسم اٹھا کر کہتا ہوں کہ صادق ومصدوق رسول اللہ ﷺ نے دودھ روکے ہوئے جانوروں کی بیع کو فریب قرار دیا ہے اور فرمایا کہ مسلمان کے ساتھ اس طرح کا دھوکہ کرنا جائز نہیں۔ “(سنن ابن ماجة، التجارات، حدیث: 2241)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2149