8. جو شخص کہتا ہے دو سال کے بعد دودھ پینا (معتبر) نہیں ہے اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ قول ہے ”(مائیں اپنی اولاد کو) پورے دو سال دودھ پلائیں جن کا ارادہ دودھ پلانے کی مدت بالکل پوری کرنے کا ہو۔“ (سورۃ البقرہ: 233) اور تھوڑے اور بہت دودھ پینے سے حرمت ثابت ہو جاتی ہے۔
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے ہاں تشریف لائے اور (اس وقت) ایک شخص ان کے پاس بیٹھا تھا، یہ دیکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک متغیر ہو گیا گویا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ناگوار گزرا۔ میں نے عرض کی کہ ”یہ میرا دودھ شریک بھائی ہے“ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”غور کرو کہ تمہارا کون کون بھائی ہے کیونکہ دودھ کا رشتہ جب ہی ثابت ہوتا ہے کہ بچے کی غذا (دودھ) ہو۔“