نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کے فضائل مناقب
रसूल अल्लाह ﷺ के सहाबा की फ़ज़ीलत
43. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا عائشہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کرنا اور عائشہ رضی اللہ عنہا کا مدینہ کو ہجرت کرنا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ان سے صحبت کرنا۔
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے نکاح کیا تو میری عمر چھ برس تھی، پھر ہم مدینہ آئے اور بنی حارث بن خزرج کے محلہ میں اترے، مجھے بخار ہو اور میرے سارے بال جھڑ گئے (بعد میں دوبارہ) کندھوں تک میرے بال نکل آئے اور میری ماں ام رومان میرے پاس آئیں، میں (اس وقت) اپنی ہم جولی لڑکیوں کے ساتھ جھولا جھول رہی تھی، انھوں نے مجھے پکارا میں گئی، میں نہیں جانتی تھی کہ وہ کیا کرنا چاہتی ہیں۔ انھوں نے میرا ہاتھ پکڑا اور گھر کے دروازے پر لے جا کر کھڑا کیا۔ میں ہانپ رہی تھی، جب میری سانس ٹھہری تو انھوں نے پانی سے میرا سر اور منہ پونچھا پھر گھر کے اندر لے گئیں، وہاں انصار کی چند عورتیں بیٹھی تھیں، انھوں نے کہا کہ مبارک ہو مبارک ہو، تمہارا نصیب بہت اچھا ہے، پس (میری ماں نے) مجھے ان کے سپرد کیا اور انھوں نے میرا بناؤ سنگھار کیا اور میں اس وقت گھبرا گئی جب چاشت کے وقت یکدم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو (ان عورتوں نے) مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سپرد کیا، اور اس وقت میری عمر نو سال تھی۔“