Note: Copy Text and paste to word file

مختصر صحيح بخاري
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کے فضائل مناقب
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا عائشہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کرنا اور عائشہ رضی اللہ عنہا کا مدینہ کو ہجرت کرنا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ان سے صحبت کرنا۔
حدیث نمبر: 1591
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے نکاح کیا تو میری عمر چھ برس تھی، پھر ہم مدینہ آئے اور بنی حارث بن خزرج کے محلہ میں اترے، مجھے بخار ہو اور میرے سارے بال جھڑ گئے (بعد میں دوبارہ) کندھوں تک میرے بال نکل آئے اور میری ماں ام رومان میرے پاس آئیں، میں (اس وقت) اپنی ہم جولی لڑکیوں کے ساتھ جھولا جھول رہی تھی، انھوں نے مجھے پکارا میں گئی، میں نہیں جانتی تھی کہ وہ کیا کرنا چاہتی ہیں۔ انھوں نے میرا ہاتھ پکڑا اور گھر کے دروازے پر لے جا کر کھڑا کیا۔ میں ہانپ رہی تھی، جب میری سانس ٹھہری تو انھوں نے پانی سے میرا سر اور منہ پونچھا پھر گھر کے اندر لے گئیں، وہاں انصار کی چند عورتیں بیٹھی تھیں، انھوں نے کہا کہ مبارک ہو مبارک ہو، تمہارا نصیب بہت اچھا ہے، پس (میری ماں نے) مجھے ان کے سپرد کیا اور انھوں نے میرا بناؤ سنگھار کیا اور میں اس وقت گھبرا گئی جب چاشت کے وقت یکدم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو (ان عورتوں نے) مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سپرد کیا، اور اس وقت میری عمر نو سال تھی۔