صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: جمعہ کے بیان میں
The Book of Al-Jumuah (Friday)
29. بَابُ مَنْ قَالَ فِي الْخُطْبَةِ بَعْدَ الثَّنَاءِ أَمَّا بَعْدُ:
29. باب: خطبہ میں اللہ کی حمد و ثنا کے بعد امابعد کہنا۔
(29) Chapter. Saying “Amma badu” in the Khutba (religious talk) after glorifying and praising Allah.
حدیث نمبر: 925
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو اليمان، قال: اخبرنا شعيب، عن الزهري، قال: اخبرني عروة، عن ابي حميد الساعدي، انه اخبره" ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قام عشية بعد الصلاة فتشهد واثنى على الله بما هو اهله، ثم قال: اما بعد"، تابعه ابو معاوية، وابو اسامة، عن هشام، عن ابيه، عن ابي حميد، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: اما بعد، تابعه العدني، عن سفيان في اما بعد.(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ، عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ" أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ عَشِيَّةً بَعْدَ الصَّلَاةِ فَتَشَهَّدَ وَأَثْنَى عَلَى اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ، ثُمَّ قَالَ: أَمَّا بَعْدُ"، تَابَعَهُ أَبُو مُعَاوِيَةَ، وَأَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: أَمَّا بَعْدُ، تَابَعَهُ الْعَدَنِيُّ، عَنْ سُفْيَانَ فِي أَمَّا بَعْدُ.
ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا، کہا کہ ہمیں شعیب نے زہری سے خبر دی، انہوں نے کہا کہ مجھے عروہ نے ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ سے خبر دی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز عشاء کے بعد کھڑے ہوئے۔ پہلے آپ نے کلمہ شہادت پڑھا، پھر اللہ تعالیٰ کے لائق اس کی تعریف کی، پھر فرمایا «امابعد» ! زہری کے ساتھ اس روایت کی متابعت ابومعاویہ اور ابواسامہ نے ہشام سے کی، انہوں نے اپنے والد عروہ سے اس کی روایت کی، انہوں نے ابوحمید سے اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا «امابعد» ! اور ابوالیمان کے ساتھ اس حدیث کو محمد بن یحییٰ نے بھی سفیان سے روایت کیا۔ اس میں صرف «امابعد» ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Abu Hummaid As-Sa`idi: One night Allah's Apostle (p.b.u.h) stood up after the prayer and recited "Tashah-hud" and then praised Allah as He deserved and said, "Amma ba'du."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 13, Number 47


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري925منذر بن سعدتشهد وأثنى على الله بما هو أهله ثم قال أما بعد
   المعجم الصغير للطبراني256منذر بن سعد إذا خطب ، قال : أما بعد

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 925 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 925  
حدیث حاشیہ:
یہ ایک لمبی حدیث کا ٹکڑا ہے جسے خود حضرت امام ؒ نے ایمان اور نذور میں نکالا ہے۔
ہوا یہ کہ آنحضرت ﷺ نے ابن اللتیبہ نامی ایک صحابی کو زکوٰۃ وصول کرنے کے لیے بھیجا تھا جب وہ زکوۃ کا مال لایا تو بعض چیزوں کی نسبت کہنے لگا کہ یہ مجھ کو بطور تحفہ ملی ہیں، اس وقت آپ نے عشاء کے بعد یہ خطبہ سنایا اور بتایا کہ اس طرح سرکاری سفر میں تم کو ذاتی تحائف لینے کا حق نہیں ہے جو بھی ملا ہے وہ سب بیت المال میں داخل کرنا ہوگا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 925   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:925  
حدیث حاشیہ:
(1)
اس مقام پر امام بخاری ؒ نے مذکورہ حدیث کو اختصار کے ساتھ بیان کیا ہے۔
اس میں ابن لُتیبہ کا قصہ بیان ہوا ہے جس کی مکمل تفصیل کتاب الزکاة میں بیان کی جائے گی۔
(2)
امام مسلم نے ابو معاویہ اور ابو اسامہ کی متابعت کو اپنی متصل سند سے بیان کیا ہے۔
امام بخاری ؒ نے ابو اسامہ کی روایت کو اختصار کے ساتھ کتاب الزکاة (حدیث: 1500)
میں ذکر کیا ہے، نیز عبداللہ بن ولید عدنی کی متابعت کو علامہ اسماعیلی ؒ نے اپنی مسند میں متصل سند سے ذکر کیا ہے۔
(فتح الباري: 521/2)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 925   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.