16. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عالموں کے اتفاق کرنے کا جو ذکر فرمایا ہے اس کی ترغیب دی ہے اور مکہ اور مدینہ کے عالموں کے اجماع کا بیان۔
(16) Chapter. The Prophet (p.b.u.h.) mentioned and recommended that the religious learned men should not differ. What common opinions the people of the two Haram (sanctuaries) of Makkah and Al-Madina had.
ہم سے قتیبہ نے بیان کیا، ان سے لیث نے، ان سے نافع نے اور ان سے ابن عمر رضی اللہ عنہما نے (دوسری سند) اور مجھ سے اسحاق نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو عیسیٰ اور ابن ادریس نے خبر دی اور ابن ابی غنیہ نے خبر دی، انہیں ابوحیان نے، انہیں شعبی نے اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ میں نے عمر رضی اللہ عنہ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر پر (خطبہ دیتے) سنا۔
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7337
حدیث حاشیہ: 1۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس منبر پر کھڑے ہوکر شراب کے متعلق خطبہ دیتے ہوئے فرمایا تھا: لوگو! اللہ کی طرف سے شراب کی حرمت نازل ہوئی تھی جسے اس وقت پانچ چیزوں سے تیار کیا جاتا تھا، یعنی کھجور، انگور، شہد، گندم اور جو سے بنائی جاتی تھی اورخمر ہروہ چیز ہے جو عقل پر پردہ ڈال دے۔ (صحیح البخاري، التفسیر، حدیث: 4619) 2۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے صرف ان الفاظ کو بیان کرنے پر اکتفا کیا جن کی ضروری تھی اور وہ منبر شریف کا تذکرہ ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد خلفائے راشدین رضوان اللہ عنھم اجمعین نے اسی مقصد کے لیے استعمال کیا جس کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسے استعمال کرتے تھے۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7337