صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مضبوطی سے تھامے رہنا
The Book of Holding Fast To The Qur’An and The Sunna
16. بَابُ مَا ذَكَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَحَضَّ عَلَى اتِّفَاقِ أَهْلِ الْعِلْمِ:
16. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عالموں کے اتفاق کرنے کا جو ذکر فرمایا ہے اس کی ترغیب دی ہے اور مکہ اور مدینہ کے عالموں کے اجماع کا بیان۔
(16) Chapter. The Prophet (p.b.u.h.) mentioned and recommended that the religious learned men should not differ. What common opinions the people of the two Haram (sanctuaries) of Makkah and Al-Madina had.
حدیث نمبر: 7334
Save to word مکررات اعراب English
(موقوف) حدثنا ابن ابي مريم، حدثنا ابو غسان، حدثني ابو حازم، عن سهل، انه كان" بين جدار المسجد مما يلي القبلة وبين المنبر ممر الشاة".(موقوف) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ، حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ، عَنْ سَهْلٍ، أَنَّهُ كَانَ" بَيْنَ جِدَارِ الْمَسْجِدِ مِمَّا يَلِي الْقِبْلَةَ وَبَيْنَ الْمِنْبَرِ مَمَرُّ الشَّاةِ".
ہم سے ابن ابی مریم نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوغسان نے بیان کیا، کہا مجھ سے ابوحازم نے بیان کیا، ان سے سہل رضی اللہ عنہ نے کہ مسجد نبوی کی قبلہ کی طرف دیوار اور منبر کے درمیان بکریوں کے گزرنے جتنا فاصلہ تھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Sahl: The distance between the pulpit and the wall of the mosque on the side of the Qibla was just sufficient for a sheep to pass through.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 92, Number 434


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 7334 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7334  
حدیث حاشیہ:
مسجد نبوی کی دیوار اور منبر تاریخی تقدس رکھتے ہیں۔
تلك آثار نا تدل علینا فانظر وبعدنا إلی الاثار۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7334   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7334  
حدیث حاشیہ:
اس حدیث میں مسجد نبوی اس کی دیوار قبلہ اور منبر شریف کا ذکر ہے، ان تمام مقامات کو جزعظمت حاصل ہے وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدینہ طیبہ آنے کی وجہ سے ہے۔
اس سے وہاں کے باشندوں کی عظمت کا بھی پتاچلتا ہے جنھوں نے ان کی تاریخی عظمت کو محفوظ رکھا اور آگے اُمت کو اس سے آگاہ کیا۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7334   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.