Note: Copy Text and paste to word file

صحيح البخاري
كِتَاب الِاعْتِصَامِ بِالْكِتَابِ وَالسُّنَّةِ
کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مضبوطی سے تھامے رہنا
16. بَابُ مَا ذَكَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَحَضَّ عَلَى اتِّفَاقِ أَهْلِ الْعِلْمِ:
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عالموں کے اتفاق کرنے کا جو ذکر فرمایا ہے اس کی ترغیب دی ہے اور مکہ اور مدینہ کے عالموں کے اجماع کا بیان۔
حدیث نمبر: 7334
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ، حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ، عَنْ سَهْلٍ، أَنَّهُ كَانَ" بَيْنَ جِدَارِ الْمَسْجِدِ مِمَّا يَلِي الْقِبْلَةَ وَبَيْنَ الْمِنْبَرِ مَمَرُّ الشَّاةِ".
ہم سے ابن ابی مریم نے بیان کیا، کہا ہم سے ابوغسان نے بیان کیا، کہا مجھ سے ابوحازم نے بیان کیا، ان سے سہل رضی اللہ عنہ نے کہ مسجد نبوی کی قبلہ کی طرف دیوار اور منبر کے درمیان بکریوں کے گزرنے جتنا فاصلہ تھا۔
صحیح بخاری کی حدیث نمبر 7334 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7334  
حدیث حاشیہ:
مسجد نبوی کی دیوار اور منبر تاریخی تقدس رکھتے ہیں۔
تلك آثار نا تدل علینا فانظر وبعدنا إلی الاثار۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7334   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7334  
حدیث حاشیہ:
اس حدیث میں مسجد نبوی اس کی دیوار قبلہ اور منبر شریف کا ذکر ہے، ان تمام مقامات کو جزعظمت حاصل ہے وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدینہ طیبہ آنے کی وجہ سے ہے۔
اس سے وہاں کے باشندوں کی عظمت کا بھی پتاچلتا ہے جنھوں نے ان کی تاریخی عظمت کو محفوظ رکھا اور آگے اُمت کو اس سے آگاہ کیا۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7334