صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: خوابوں کی تعبیر کے بیان میں
The Book of The Interpretation of Dreams
42. بَابُ الْمَرْأَةِ السَّوْدَاءِ:
42. باب: سیاہ عورت کو خواب میں دیکھنا۔
(42) Chapter. (To see) a black woman (in a dream).
حدیث نمبر: 7039
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن ابي بكر المقدمي، حدثنا فضيل بن سليمان، حدثنا موسى، حدثني سالم بن عبد الله، عن عبد الله بن عمر رضي الله عنهما، في رؤيا النبي صلى الله عليه وسلم في المدينة" رايت امراة سوداء ثائرة الراس خرجت من المدينة حتى نزلت بمهيعة، فتاولتها ان وباء المدينة نقل إلى مهيعة وهي الجحفة".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ، حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، فِي رُؤْيَا النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَدِينَةِ" رَأَيْتُ امْرَأَةً سَوْدَاءَ ثَائِرَةَ الرَّأْسِ خَرَجَتْ مِنَ الْمَدِينَةِ حَتَّى نَزَلَتْ بِمَهْيَعَةَ، فَتَأَوَّلْتُهَا أَنَّ وَبَاءَ الْمَدِينَةِ نُقِلَ إِلَى مَهْيَعَةَ وَهِيَ الْجُحْفَةُ".
ہم سے ابوبکر المقدمی نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے فضیل بن سلیمان نے بیان کیا ‘ ان سے موسیٰ نے بیان کیا، ان سے سالم بن عبداللہ نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مدینہ میں خواب کے سلسلے میں کہ (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا) میں نے ایک پراگندہ بال، سیاہ عورت دیکھی کہ وہ مدینہ سے نکل کر مہیعہ چلی گئی۔ میں نے اس کی تعبیر لی کہ مدینہ کی وبا مهيعۃ منتقل ہو گئی ہے۔ مہیعہ یعنی الجحفۃ کو کہتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated `Abdullah bin `Umar: concerning the dream of the Prophet in Medina: The Prophet said, "I saw (in a dream) a black woman with unkempt hair going out of Medina and settling at Mahai'a. I interpreted that as (a symbol of) the epidemic of Medina being transferred to Mahai'a, namely, Al-Juhfa."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 87, Number 162


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري7040عبد الله بن عمروباء المدينة نقل إلى مهيعة
   صحيح البخاري7039عبد الله بن عمروباء المدينة نقل إلى مهيعة
   جامع الترمذي2290عبد الله بن عمروباء المدينة ينقل إلى الجحفة
   سنن ابن ماجه3924عبد الله بن عمروباء بالمدينة فنقل إلى الجحفة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 7039 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7039  
حدیث حاشیہ:

مہلب نے کہا ہے کہ یہ خواب خود تعبیر شدہ ہے کیونکہ لفظ سوداء سے اس کی تعبیر ماخوذ ہے یعنی لفظ سوراء اور داء بری بیماری کی طرف واضح اشارہ ہے۔
اس لفظ سے خواب کی تعبیر ظاہر ہو رہی ہے۔
بری بیماری مدینہ طیبہ سے نکل کر جحفہ نامی بستی میں چلی گئی۔
چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی:
اے اللہ!مدینہ ہمارے لیے خوشگوار اور محبوب بنا دے اور اس کے وبائی امراض جحفہ منتقل کر دے۔
(صحیح البخاري، فضائل المدینة، حدیث: 1889)

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا بیان ہے کہ ان دنوں مدینہ طیبہ وبائی امراض کی لپیٹ میں تھا چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کے بعد مدینہ طیبہ کی آب و ہوا خوشگوار ہو گئی۔
(فتح الباري: 532/12)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7039   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3924  
´خواب کی تعبیر کا بیان۔`
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خواب کے متعلق روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک کالی عورت جس کے بال بکھرے ہوئے تھے، مدینہ سے نکلی یہاں تک کہ مقام مہیعہ آ کر رکی، اور وہ جحفہ ہے، پھر میں نے اس کی تعبیر مدینے کی وبا سے کی جسے جحفہ منتقل کر دیا گیا ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب تعبير الرؤيا/حدیث: 3924]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
شروع میں مدینہ کی آب و ہوا اچھی نہ تھی۔
اللہ تعالی نے خواب کے ذریعے سےا پنے نبی ﷺ کو خوشخبری دی کہ مدینہ سے وبا ختم ہوجائے گی چنانچہ ایسا ہی ہوا۔

(2)
خواب میں بد صورت انسان سے مراد بیماری یا مصیبت اور خوبصورت انسان سے مراد راحت و نعمت ہوتی ہے۔
واللہ اعلم۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3924   

  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7040  
7040. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: میں نے خواب میں ایک کالی عورت کو دیکھا جس کے بال بکھرے ہوئے تھے۔ وہ مدینہ طیبہ سے نکلی اور مہیعہ میں جا کر ٹھہر گئی۔ میں نے اس کی تعبیر یہ کی کہ مدینہ طیبہ کی وبا مہیعہ یعنی حجفہ منتقل کر دی گئی جائے گی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7040]
حدیث حاشیہ:
قال المھلب ھذہ الرؤیا المعبرة وھي مما ضرب المثیل ووجه التمثیل أنه شق من اسم السوداء و الداء فتاول خروجھا بما جمع اسمھا (فتح الباري)
یعنی مہلب نے کہا کہ خواب خود تعبیر کردہ شدہ ہے۔
اس میں سوداء نامی سیاہ عورت کو دیکھا گیا جو لفظ سوء یعنی برائی اور داء بمعنی بیماری ہے پس اس کا نام ہی ایسا ہے جس سے خود تعبیر ظاہر ہے۔
بری بیماری مدینہ سے نکل کر حجفہ نامی بستی میں چلی گئی جو مدینہ سے چھ میل دور ہے اس بستی کی آب وہوا آج تک خراب اور مرطوب ہے اور الحمد اللہ مدینہ منورہ کی آب وہوا بہت عمدہ اور صحت بخش ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7040   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7040  
7040. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: میں نے خواب میں ایک کالی عورت کو دیکھا جس کے بال بکھرے ہوئے تھے۔ وہ مدینہ طیبہ سے نکلی اور مہیعہ میں جا کر ٹھہر گئی۔ میں نے اس کی تعبیر یہ کی کہ مدینہ طیبہ کی وبا مہیعہ یعنی حجفہ منتقل کر دی گئی جائے گی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7040]
حدیث حاشیہ:

اہل تعبیر نے کہا کہ خواب میں ایسی چیز دیکھنا جو ہر طرف سے سیاہ ہوا انتہائی مکروہ ہے اور بالوں کی پراگندگی سے بخار کی کیفیت مراد ہے کیونکہ اس سے بدن میں کپکپی پیدا ہو جاتی ہے بالخصوص سیاہ عورت کے پراگندہ بال تو انتہائی وحشت ناک ہوتے ہیں۔
(فتح الباري: 532/12)

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ہم جب ہجرت کر کے مدینہ طیبہ آئے تو حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو سخت بخار ہوا۔
اس وقت وادی بطحان مین ایک گندا بودار نالہ بہتا تھا جس کی بنا پر مدینہ طیبہ ان دنوں وبائی امراض کی لپیٹ میں تھا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی تو اس کی فضا مرطوب اور خوشگوار ہو گئی اور وبائی امراض اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے حجفہ منتقل ہو گئیں۔
(صحیح البخاري، فضائل المدینة، حدیث: 1889)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7040   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.