صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں
The Book of Ar-Riqaq (Softening of The Hearts)
12. بَابُ مَا قَدَّمَ مِنْ مَالِهِ فَهْوَ لَهُ:
12. باب: آدمی جو اللہ کی راہ میں دیدے وہی اس کا اصلی مال ہے۔
(12) Chapter. Whatever one spends from his money (on good deeds) will be better for him (in the Hereafter).
حدیث نمبر: 6442
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثني عمر بن حفص، حدثني ابي، حدثنا الاعمش، قال: حدثني إبراهيم التيمي، عن الحارث بن سويد، قال عبد الله، قال النبي صلى الله عليه وسلم:" ايكم مال وارثه احب إليه من ماله"، قالوا: يا رسول الله، ما منا احد إلا ماله احب إليه، قال:" فإن ماله ما قدم، ومال وارثه ما اخر".(مرفوع) حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، قَالَ: حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ التَّيْمِيُّ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ، قَالَ عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَيُّكُمْ مَالُ وَارِثِهِ أَحَبُّ إِلَيْهِ مِنْ مَالِهِ"، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا مِنَّا أَحَدٌ إِلَّا مَالُهُ أَحَبُّ إِلَيْهِ، قَالَ:" فَإِنَّ مَالَهُ مَا قَدَّمَ، وَمَالُ وَارِثِهِ مَا أَخَّرَ".
مجھ سے عمر بن حفص نے بیان کیا، کہا مجھ سے میرے والد نے بیان کیا، کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے ابراہیم تیمی نے بیان کیا، ان سے حارث بن سوید نے کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں کون ہے جسے اپنے مال سے زیادہ اپنے وارث کا مال پیارا ہو۔ صحابہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم میں کوئی ایسا نہیں جسے مال زیادہ پیارا نہ ہو۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پھر اس کا مال وہ ہے جو اس نے (موت سے) پہلے (اللہ کے راستہ میں خرچ) کیا اور اس کے وارث کا مال وہ ہے جو وہ چھوڑ کر مرا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated `Abdullah: The Prophet said, "Who among you considers the wealth of his heirs dearer to him than his own wealth?" They replied, "O Allah's Apostle! There is none among us but loves his own wealth more." The Prophet said, "So his wealth is whatever he spends (in Allah's Cause) during his life (on good deeds) while the wealth of his heirs is whatever he leaves after his death."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 76, Number 449


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري6442عبد الله بن مسعودأيكم مال وارثه أحب إليه من ماله قالوا يا رسول الله ما منا أحد إلا ماله أحب إليه قال فإن ماله ما قدم ومال وارثه ما أخر
   سنن النسائى الصغرى3642عبد الله بن مسعودليس منكم من أحد إلا مال وارثه أحب إليه من ماله مالك ما قدمت ومال وارثك ما أخرت

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6442 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6442  
حدیث حاشیہ:
حدیث اور باب میں مطابقت ظاہر ہے۔
مبارک ہیں وہ لوگ جو اپنی زندگی میں آخرت کے لئے زیادہ سے زیادہ اثاثہ جمع کر سکیں اور اللہ کے راستہ سے مراد اسلام ہے جس کی اشاعت اور خدمت میں مال اور جان سے پر خلوص حصہ لینا مسلمان کی زندگی کا واحد نصب العین ہونا چاہئے۔
وفقنا اللہ لما یحب ویرضیٰ۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6442   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6442  
حدیث حاشیہ:
درحقیقت انسان کا مال تو وہی ہے جو اللہ تعالیٰ کی راہ میں دے کر آخرت کے خزانے میں جمع کر دیا، اس کے علاوہ جو کچھ ہے وہ درحقیقت اس کا نہیں بلکہ اس کے وارثوں کا ہے جن کے لیے وہ اسے چھوڑ کر جانے والا ہے۔
ایک دوسری حدیث میں اس کی مزید وضاحت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
بندہ رٹ لگاتا ہے کہ میرا مال، میری دولت، حالانکہ اس کا مال تو صرف تین چیزیں ہیں:
ایک وہ جو اس نے کھا کر ختم کر دیا، دوسرا وہ جو اس نے پہن کر پرانا کر ڈالا اور تیسرا وہ جو اس نے اللہ کی راہ میں دے کر آخرت کے خزانے میں جمع کر دیا، اس کے علاوہ جو کچھ ہے وہ دوسروں کے لیے چھوڑ جانے والا ہے جبکہ وہ خود یہاں سے رخصت ہو جانے والا ہے۔
(صحیح مسلم، الزھد، حدیث: 7422 (2959)
جب صورت حال یہ ہے تو انسان کو چاہیے کہ وہ آخرت ہی کو اپنا مقصود بنائے اور اسے سنوارنے کی فکر کرے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6442   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3642  
´وصیت میں تاخیر مکروہ اور ناپسندیدہ کام ہے۔`
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں کون شخص ہے جس کو اپنے مال سے زیادہ اپنے وارث کا مال پسند ہے؟ لوگوں نے کہا: اللہ کے رسول! ہم میں سے ہر شخص کو اپنا مال اپنے وارث کے مال سے زیادہ محبوب و پسندیدہ ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سمجھو اس بات کو، تم میں سے ہر شخص کو اپنے وارث کا مال اپنے مال سے زیادہ عزیز و محبوب ہے، تمہارا مال تو وہ ہے جو تم نے (مرنے سے پہلے اپنی آخرت می۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن نسائي/كتاب الوصايا/حدیث: 3642]
اردو حاشہ:
(1) قربان جائیں اس ذات اقدس پر۔ کس خوبی سے اس حقیقت کو واضح فرمایا جس سے سب ہی غافل ہیں۔ الا ماشاء اللہ۔
(2) حدیث میں نیکی کی ترقی کی ترغیب دلائی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ آدمی اپنی زندگی میں جو کچھ بھلائی اور نیکی کے کاموں میں خرچ کرے گا وہی آخرت میں اس کے لیے نفع بخش ثابت ہوگا۔ موت کے فرشتے کے بعد ورثے میں سے اگر کوئی خرچ کرے گا تو اسے اس خرچ کا اجر نہیں ملے گا کیونکہ اب مال ورثاء کا ہے نہ کہ میت کا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3642   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.