صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: اخلاق کے بیان میں
The Book of Al-Adab (Good Manners)
83. بَابُ لاَ يُلْدَغُ الْمُؤْمِنُ مِنْ جُحْرٍ مَرَّتَيْنِ:
83. باب: مومن ایک سوراخ سے دوبارہ نہیں ڈسا جا سکتا۔
(83) Chapter. A believer is not to be stung twice (by something) out of one and the same hole.
حدیث نمبر: Q6133
Save to word اعراب English
وقال معاوية لا حكيم إلا ذو تجربة.وَقَالَ مُعَاوِيَةُ لَا حَكِيمَ إِلَّا ذُو تَجْرِبَةٍ.
اور معاویہ بن سفیان نے کہا آدمی تجربہ اٹھا کر دانا بنتا ہے۔

حدیث نمبر: 6133
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا قتيبة، حدثنا الليث، عن عقيل، عن الزهري، عن ابن المسيب، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم انه قال:" لا يلدغ المؤمن من جحر واحد مرتين".(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنِ ابْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ:" لَا يُلْدَغُ الْمُؤْمِنُ مِنْ جُحْرٍ وَاحِدٍ مَرَّتَيْنِ".
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا، انہوں نے کہا ان سے عقیل نے بیان کیا، ان سے زہری نے، ان سے ابن مسیب نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مومن کو ایک سوراخ سے دوبارہ ڈنگ نہیں لگ سکتا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "A believer is not stung twice (by something) out of one and the same hole."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 73, Number 154


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري6133عبد الرحمن بن صخرلا يلدغ المؤمن من جحر واحد مرتين
   صحيح مسلم7499عبد الرحمن بن صخرلا يلدغ المؤمن من جحر واحد مرتين
   سنن أبي داود4862عبد الرحمن بن صخرلا يلدغ المؤمن من جحر واحد مرتين
   سنن ابن ماجه3982عبد الرحمن بن صخرلا يلدغ المؤمن من جحر مرتين

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 6133 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 6133  
حدیث حاشیہ:
ایک ہی بار دھوکا کھاتا ہے پھر ہوشیار رہتا ہے۔
سچ کہا گیا ہے کہ۔
آدمی بنتا ہے لاکھوں ٹھوکریں کھانے کے بعد رنگ لاتی ہے حنا پتھر پہ پس جانے کے بعد
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 6133   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6133  
حدیث حاشیہ:
(1)
ایک پختہ کار اور زیرک مسلمان تو ایک دفعہ دھوکا کھانے کے بعد ہوشیار ہو جاتا ہے لیکن غفلت شعار مسلمان بار بار دھوکا کھا لیتا ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مذکورہ الفاظ اس وقت استعمال فرمائے جب ابو عزہ جمحی جنگ بدر میں مسلمانوں کا قیدی بنا تو اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اپنے اہل و عیال اور تنگ دستی کا ذکر کیا۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر احسان کرتے ہوئے فدیے کے بغیر اسے آزاد کر دیا، پھر وہ جنگ اُحد میں مسلمانوں سے لڑنے کے لیے آ گیا تو مسلمانوں نے اسے گرفتار کر لیا اس نے پھر عذر کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اب تو مکے نہیں جا سکتا۔
مومن ایک سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاتا، اس کے بعد آپ نے اسے قتل کرنے کا حکم دیا۔
(فتح الباري: 651/10)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6133   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4862  
´لوگوں کے دغا و فریب سے اپنے آپ کو بچائے رکھنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مومن ایک سوراخ سے دو بار نہیں ڈسا جاتا۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الأدب /حدیث: 4862]
فوائد ومسائل:
آزمائے ہوئے کو آزمانا بہت بڑی غلطی ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4862   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7499  
یہی روایت امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ سے بیان کرتے ہیں۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:7499]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
حدیث کے الفاظ خبر پر ہیں،
لیکن معنی ومفہوم کے اعتبار سے ارشادو ہدایت ہے کہ مومن کو ہوشیار،
بیدار اور محتاط ہو کر رہنا چاہیے،
غفلت اور بے خبری کی زندگی نہیں گزارنی چاہیے کہ غفلت و بے خبری کی بنا پر اس کو بار باردھوکہ دیا جاسکے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7499   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.