مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5860
حدیث حاشیہ:
یہ وہ قصہ ہے جو غزوہ طائف میں گزر چکا ہے جب انصار نے کہا تھا کہ آپ مال غنیمت قریش کے لوگوں کو دے رہے ہیں ہم کو نہیں دیتے حالانکہ ابھی تک ہماری تلواروں سے قریش کا خون ٹپک رہا ہے جس کے جواب میں آپ نے فرمایا تھا کہ کیا تم لوگ اس پر خوش نہیں ہو کہ اور لوگ اونٹ اور گھوڑے لے کر جائیں گے اورتم مجھ کو لے کر مدینہ لوٹو گے یا تم تو خزانہ کونین کے مالک ہو۔
اس پر انصار نے اپنی دلی رضامندی کا اظہار کر کے آپ کو مطمئن کر دیا تھا۔
رضي اللہ عنھم و رضوا عنه آمین۔
یہاں بھی سرخ خیمے کا ذکر ہے۔
یہی باب کی وجہ مطابقت ہے۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5860