(مرفوع) حدثنا آدم، حدثنا شعبة، حدثنا اشعث بن سليم، قال: سمعت معاوية بن سويد بن مقرن، قال: سمعت البراء بن عازب رضي الله عنهما، يقول:" نهانا النبي صلى الله عليه وسلم عن سبع، نهانا عن خاتم الذهب، او قال: حلقة الذهب وعن الحرير والإستبرق والديباج والميثرة الحمراء والقسي وآنية الفضة، وامرنا بسبع بعيادة المريض واتباع الجنائز وتشميت العاطس ورد السلام وإجابة الداعي وإبرار المقسم ونصر المظلوم".(مرفوع) حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا أَشْعَثُ بْنُ سُلَيْمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ بْنَ سُوَيْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، يَقُولُ:" نَهَانَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ سَبْعٍ، نَهَانَا عَنْ خَاتَمِ الذَّهَبِ، أَوْ قَالَ: حَلْقَةِ الذَّهَبِ وَعَنِ الْحَرِيرِ وَالْإِسْتَبْرَقِ وَالدِّيبَاجِ وَالْمِيثَرَةِ الْحَمْرَاءِ وَالْقَسِّيِّ وَآنِيَةِ الْفِضَّةِ، وَأَمَرَنَا بِسَبْعٍ بِعِيَادَةِ الْمَرِيضِ وَاتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ وَتَشْمِيتِ الْعَاطِسِ وَرَدِّ السَّلَامِ وَإِجَابَةِ الدَّاعِي وَإِبْرَارِ الْمُقْسِمِ وَنَصْرِ الْمَظْلُومِ".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، کہا ہم کو اشعث بن سلیم نے کہا کہ میں نے معاویہ بن سوید بن مقرن سے سنا، انہوں نے کہا کہ میں نے براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سات چیزوں سے روکا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سونے کی انگوٹھی سے یا راوی نے کہا کہ سونے کے چھلے سے، ریشم سے، استبرق سے، دیبا سے، سرخ میثرہ سے، قسی سے اور چاندی کے برتن سے منع فرمایا تھا اور ہمیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سات چیزوں یعنی بیمار کی مزاج پرسی کرنے، جنازہ کے پیچھے چلنے، چھینکنے والے کا جواب دینے، سلام کے جواب دینے، دعوت کرنے والے کی دعوت قبول کرنے، (کسی بات پر) قسم کھا لینے والے قسم پوری کرانے اور مظلوم کی مدد کرنے کا حکم فرمایا تھا۔
Narrated Al-Bara' bin `Azib: The Prophet forbade us to use seven things: He forbade using gold rings, silk, Istabraq, Dibaj, red Mayathir, Al-Qassiy, and silver utensils. He ordered us to do seven other things. To pay a visit to the sick; to follow funeral processions; to say, "May Allah be merciful to you" to a sneezer if he says "Praise be to Allah"; to return greetings, to accept invitations; to help others to fulfil their oaths and to help the oppressed ones.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 72, Number 753
حلقة الذهب عن الحرير الإستبرق الديباج الميثرة الحمراء القسي آنية الفضة أمرنا بسبع بعيادة المريض اتباع الجنائز تشميت العاطس رد السلام إجابة الداعي إبرار المقسم نصر المظلوم
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5863
حدیث حاشیہ: (1) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مردوں کو سونے کی انگوٹھی یا سونے کا چھلا پہننے کی ممانعت ہے، البتہ عورتیں اسے استعمال کر سکتی ہیں، لیکن افسوس ہے کہ ہمارے معاشرے میں منگنی کی سونے کی انگوٹھی مرد حضرات بڑے شوق سے پہنتے ہیں اور اسے یادگار کے طور پر محفوظ رکھتے ہیں، حالانکہ اسلام میں اس کی سخت ممانعت ہے۔ (2) بوقت مجبوری سونے کی ناک لگوائی جا سکتی ہے جیسا کہ حدیث میں حضرت عرفجہ بن اسعد رضی اللہ عنہ کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اجازت منقول ہے۔ (سنن أبي داود، الخاتم، حدیث: 4232) اس حدیث سے امام ابوداود نے استدلال کیا ہے کہ سونے کا دانت بنوانا بھی جائز ہے، لیکن سونے کا زیور صرف عورتوں کے لیے جائز ہے۔ واللہ أعلم
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5863