صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: لباس کے بیان میں
The Book of Dress
19. بَابُ الأَكْسِيَةِ وَالْخَمَائِصِ:
19. باب: کملیوں اور اونی حاشیہ دار چادروں کے بیان میں۔
(19) Chapter. Al-Aksiya. And Al-Khamais.
حدیث نمبر: 5818
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا إسماعيل، حدثنا ايوب، عن حميد بن هلال، عن ابي بردة، قال:" اخرجت إلينا عائشة كساء، وإزارا غليظا، فقالت: قبض روح النبي صلى الله عليه وسلم في هذين".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، قَالَ:" أَخْرَجَتْ إِلَيْنَا عَائِشَةُ كِسَاءً، وَإِزَارًا غَلِيظًا، فَقَالَتْ: قُبِضَ رُوحُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَيْنِ".
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا، کہا ہم سے اسماعیل بن علیہ نے بیان کیا، ان سے ایوب سختیانی نے بیان کیا، ان سے حمید بن ہلال نے اور ان سے ابوبردہ نے بیان کیا کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے ہمیں ایک موٹی کملی ( «كساء») اور ایک موٹی ازار نکال کر دکھائی اور کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی روح ان ہی دو کپڑوں میں قبض ہوئی تھی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Abu Burda: Aisha brought out to us a Kisa and an Izar and said, "The Prophet died while wearing these two." (Kisa, a square black piece of woolen cloth. Izar, a sheet cloth garment covering the lower half of the body).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 72, Number 707


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري5818عائشة بنت عبد اللهقبض روح النبي في هذين
   صحيح مسلم5443عائشة بنت عبد اللهفي هذا قبض رسول الله
   صحيح مسلم5442عائشة بنت عبد اللهقبض في هذين الثوبين
   سنن أبي داود4036عائشة بنت عبد اللهقبض في هذين الثوبين

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 5818 کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5818  
حدیث حاشیہ:
(1)
ایک روایت میں ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا:
موٹی چادر یمن کی بنی ہوئی تھی اور کمبل بھی اسی قسم کا تھا جسے تم مُلَبدہ کہتے ہو۔
(صحیح البخاري، فرض الخمس، حدیث: 3108) (2)
دراصل لِبدہ کپڑے کے اس ٹکڑے کو کہتے ہیں جو پیوند لگانے کے طور پر استعمال ہوتا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کمبل پیوند شدہ تھا یا اس کی بُنتی اس طرح کی تھی کہ چار خانے بنے ہوتے تھے اور وہ ایسا معلوم ہوتا تھا جیسے پیوند لگے ہوئے ہوں، بہرحال اس طرح کے کپڑے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زیر استعمال تھے، لہذا انہیں اوڑھنے یا پہننے میں کوئی حرج نہیں۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5818   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4036  
´موٹے کپڑے پہنے کا بیان۔`
ابوبردہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس آیا تو انہوں نے یمن کا بنا ہوا ایک موٹا تہبند اور ایک کمبل جسے «ملبدة» کہا جاتا تھا نکال کر دکھایا پھر وہ قسم کھا کر کہنے لگیں کہ انہیں دونوں کپڑوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی۔ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4036]
فوائد ومسائل:
موٹے لباس سے طبعیت میں قوت وصلابت اور مردانہ صفات اجاگر ہوتی ہیں، چنانچہ امیر المومنین حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ اپنے عمال کو موٹا لباس پہننےکا پابند کیا کرتے تھے، جبکہ باریک اور ملائم لباس سے طبعیت میں نزاکت بڑھتی ہے، تاہم حسب احوال ومصالح اونی، سوتی، موٹا یا باریک لباس پہننا مباح ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4036   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 5442  
حضرت ابو بردہ بیان کرتے ہیں، میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کے ہاں گیا تو انہوں نے یمن میں بنائی جانے والی ایک موٹی تہبند اور ایک کمبل نکالا جس کو مُلَبَّدَه [صحيح مسلم، حديث نمبر:5442]
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
ملبدة:
مختلف ٹکڑوں کو ملاکربنائی گئی یا پیوند لگی لوئی۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 5442   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.