مجھ سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا، ان سے عقیل نے بیان کیا، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا کہ مجھے عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ نے خبر دی، ان سے عائشہ اور عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جب آخری مرض طاری ہوا تو آپ اپنی کملی چہرہ مبارک پر ڈالتے تھے اور جب سانس گھٹنے لگتا تو چہرہ کھول لیتے اور اسی حالت میں فرماتے ”یہود و نصاریٰ اللہ تعالیٰ کی رحمت سے دور ہو گئے کہ انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا۔“ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے عمل بد سے (مسلمانوں کو) ڈرا رہے تھے۔
Narrated `Aisha and `Abdullah bin `Abbas: When the disease of Allah's Apostle got aggravated, he covered his face with a Khamisa, but when he became short of breath, he would remove it from his face and say, "It is like that! May Allah curse the Jews Christians because they took the graves of their prophets as places of worship." By that he warned his follower of imitating them, by doing that which they did.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 72, Number 706
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5815
حدیث حاشیہ: یہود ونصاریٰ سے بڑھ کر کمبخت وہ مسلمان ہیں جنہوں نے بزرگوں اور درویشوں کی قبور کو مزین کرکے دکانوں کی شکل دے رکھی ہے اور وہاں لوگوں سے سجدہ کراتے ہیں اور عرض کرتے ہیں وہاں عرضیاں لٹکاتے نیازیں چڑھاتے ہیں۔ یہ لوگ قبر کے باہر سے یہ کام کرتے ہیں اور وہ بزرگ قبروں کے اندر سے ان پر لعنت بھیجتے ہیں کیونکہ یہ سب بزرگ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے نقش بردار اور آپ کی مرضی پر چلنے والے ہیں یہی قبروں کے پجاری عنداللہ مشرک اور ملعون ہیں خواہ یہ کیسے ہی نمازی وحاجی ہوں۔ ہرگز تو ازاں قو نباشی کہ فریبند حق را بہ سجودے ونبی را بہ درودے
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 5815
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5815
حدیث حاشیہ: (1) ہمارے ہاں مسلمانوں کی ایک ایسی قسم بھی دستیاب ہے جنہوں نے یہودونصاریٰ کی طرح بزرگوں کی قبروں کو مزین کر کے دکانوں کی شکل دے رکھی ہے، وہاں لوگوں سے سجدے کراتے، عرضیاں لٹکاتے اور نیازیں چڑھاتے ہیں۔ یہ لوگ تو قبر پر اپنی دوکانداری چمکاتے ہیں اور قبر کے اندر بزرگ ان پر لعنت بھیجتے ہیں۔ یہ لوگ اللہ کے ہاں ملعون ہیں، خواہ وہ حاجی اور نمازی ہی کیوں نہ ہوں۔ (2) امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث سے "خميصة" یعنی سیاہ نقش و نگار والا کمبل ثابت کیا ہے کہ اسے استعمال کیا جا سکتا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے آخری وقت میں اپنے اوپر اوڑھا تھا۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 5815