صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
46. بَابُ بَعْثُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ إِلَى الْحُرَقَاتِ مِنْ جُهَيْنَةَ:
46. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما کو حرقات کے مقابلہ پر بھیجنا۔
(46) Chapter. The despatch of Usama bin Zaid by the Prophet towards Al-Huraqat, (a place of the tribe of Juhaina).
حدیث نمبر: 4272
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو عاصم الضحاك بن مخلد، حدثنا يزيد بن ابي عبيد، عن سلمة بن الاكوع رضي الله عنه، قال:" غزوت مع النبي صلى الله عليه وسلم سبع غزوات، وغزوت مع ابن حارثة استعمله علينا".(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ:" غَزَوْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْعَ غَزَوَاتٍ، وَغَزَوْتُ مَعَ ابْنِ حَارِثَةَ اسْتَعْمَلَهُ عَلَيْنَا".
ہم سے ابوعاصم الضحاک بن مخلد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے یزید بن ابی عبید نے بیان کیا ‘ ان سے سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سات غزووں میں شریک رہا ہوں اور میں نے ابن حارثہ (یعنی اسامہ رضی اللہ عنہ) کے ساتھ بھی غزوہ کیا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ہم پر امیر بنایا تھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Salama bin Al-Akwa`: I fought in nine Ghazwa-t along with the Prophet, I also fought along with Ibn Haritha when the Prophet made him our commander.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 570


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري4273سلمة بن عمروغزوت مع النبي سبع غزوات فذكر خيبر والحديبية ويوم حنين ويوم القرد
   صحيح البخاري4272سلمة بن عمروغزوت مع النبي سبع غزوات وغزوت مع ابن حارثة استعمله علينا
   صحيح البخاري4271سلمة بن عمروغزوت مع النبي سبع غزوات وخرجت فيما يبعث من البعوث تسع غزوات مرة علينا أبو بكر ومرة علينا أسامة
   صحيح مسلم4697سلمة بن عمروغزوت مع رسول الله سبع غزوات وخرجت فيما يبعث من البعوث تسع غزوات مرة علينا أبو بكر ومرة علينا أسامة بن زيد

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 4272 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4272  
حدیث حاشیہ:
یہ اس روایت کے خلاف نہیں جس میں آنحضرت ﷺ کے ساتھ نو جہاد مذکور ہیں۔
شاید سلمہ نے وادی القری اور عمرہ قضا کا سفر بھی جہاد سمجھ لیا اس طرح نو ہو گئے۔
قسطلانی نے کہا یہ حدیث امام بخاری کی پندرہویں ثلاثی حدیث ہے۔
حارثہ حضرت اسامہ کے دادا کا نام ہے۔
(وحیدی)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4272   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4271  
4271. حضرت سلمہ بن اکوع ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی ﷺ کے ہمراہ سات غزوات میں حصہ لیا اور نو ایسے لشکروں میں شرکت کی ہے جنہیں خود آپ ﷺ نے روانہ کیا تھا۔ کبھی ہمارے امیر حضرت ابوبکر ؓ ہوتے اور کبھی حضرت اسامہ بن زید ؓ ہوتے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4271]
حدیث حاشیہ:
راوی کا مقصد یہ ہے کہ جملہ غزوات میں رسول کریم ﷺ نے کبھی امیر لشکر ابوبکر رضی اللہ عنہ جیسے اکابر کو بنایا ا ور کبھی اسامہ ؓ جیسے نوجوانوں کو مگر ہم لوگوں نے کبھی اس بارے میں امیر لشکر کے بڑے چھوٹے ہونے کا خیال نہیں کیا بلکہ فرمان رسالت کے سامنے سر تسلیم خم کردیا۔
آپ نے بار بار فرمادیا تھا کہ اگر کوئی حبشی غلام بھی تم پر امیر بنا دیا جائے تو اس کی اطاعت تمہارا فرض ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4271   

  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4273  
4273. حضرت سلمہ بن اکوع ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے نبی ﷺ کے ہمراہ سات جنگیں لڑی ہیں۔ انہوں نے غزوہ خیبر، غزوہ حدیبیہ، غزوہ حنین اور غزوہ ذاتِ قرد کا ذکر کیا۔ (راوی حدیث) یزید بن ابو عبید نے کہا کہ بقی غزوات کے نام میں بھول گیا ہوں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4273]
حدیث حاشیہ:
ان جملہ غزوات کا بیان اسی پارے میں جگہ جگہ مذکور ہوا ہے۔
ذات القرد کا واقعہ پارے کے شروع میں ملاحظہ کیا جائے۔
یہ ان ڈاکوؤں کے خلاف غزوہ تھا جو آنحضرت ﷺ کی بیس عدد دودھ دینے والی اونٹنیوں کو بھگا کر لے جارہے تھے۔
جنگ خیبر سے چند روزپیشتر یہ حادثہ پیش آیا تھا۔
مزید جن غزوات کے نام بھول گئے ان سے مراد غزوئہ فتح مکہ غزوئہ طائف اور غزوئہ تبوک ہیں۔
(فتح)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4273   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4273  
4273. حضرت سلمہ بن اکوع ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے نبی ﷺ کے ہمراہ سات جنگیں لڑی ہیں۔ انہوں نے غزوہ خیبر، غزوہ حدیبیہ، غزوہ حنین اور غزوہ ذاتِ قرد کا ذکر کیا۔ (راوی حدیث) یزید بن ابو عبید نے کہا کہ بقی غزوات کے نام میں بھول گیا ہوں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4273]
حدیث حاشیہ:
یزید بن ابوعبید حضرت سلمہ بن اکوع ؓ کا آزاد کرنا غلام ہے۔
حضرت سلمہ بن اکوع ؓ جن سات غزوات میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ شریک تھے، ان کی تفصیل حسب ذیل ہے:
غزوہ خیبر، غزوہ حدیبیہ، غزوہ حنین، غزوہ قرد، غزوہ فتح مکہ، غزوہ طائف اور غزوہ تبوک۔
اور یہ رسول اللہ ﷺ کا آخری غزوہ ہے۔
ایک روایت میں نوغزوات کاذکر ہے۔
ممکن ہے کہ ان میں ایک غزوہ وادی القری ہوجو خیبر کے بعد ہوا اور دوسرا عمرۃ القضا ہو، جسے غزوہ شمار کرلیا گیاہو۔
(فتح الباري: 648/7۔
)

اور جن سرایا میں حضرت ابوبکر ؓ امیر تھے ان میں سے سریہ بنو فزارہ اور سریہ بنوکلاب ہے، اسی طرح نوہجری میں حج کے لیے انھیں روانہ کیا تھا، یہ بھی ابوبکر ؓ کی سربراہی میں ہواتھا، اسی طرح حضرت اسامہ ؓ کی سربراہی میں دوسرا یا کاذکر ملتا ہے۔
یہ پانچ سرایا ہیں، باقی چار کو بھی تلاش کیاجاسکتا ہے۔
(فتح الباري: 649/7۔
)

ان سرایامیں رسول اللہ ﷺ نے کبھی امیرلشکر حضرت ابوبکر ؓ جیسے اکابر کو بنایا اور کبھی حضرت اسامہ ؓ جیسے نوجوانوں کو، لیکن کسی کے دل میں امر کا خیال نہیں آیا کہ امیر لشکرچھوٹا یا یا بڑا، بلکہ تمام شرکاء نے رسول اللہ ﷺ کے فرمان ذیشان کے سامنے سرتسلیم خم کردیا۔
رسول اللہ ﷺ کا ا رشاد گرامی تھا کہ اگر کوئی حبشی غلام بھی تم پر امیر بنادیا جائے تو اس کی اطاعت بھی تمہارا فرض ہے۔
(صحیح البخاري، الأحکام، حدیث: 7142۔
)

   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4273   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.