(مرفوع) حدثنا عبد الله بن يوسف، حدثنا الليث، قال: حدثني عقيل، عن ابن شهاب، قال: اخبرني عبيد الله بن عبد الله بن عتبة، ان ابن عباس اخبره:" ان رسول الله صلى الله عليه وسلم غزا غزوة الفتح في رمضان"، قال: وسمعت سعيد بن المسيب يقول مثل ذلك، وعن عبيد الله بن عبد الله، اخبره، ان ابن عباس رضي الله عنهما، قال:" صام رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى إذا بلغ الكديد الماء الذي بين قديد وعسفان افطر، فلم يزل مفطرا حتى انسلخ الشهر".(مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ:" أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزَا غَزْوَةَ الْفَتْحِ فِي رَمَضَانَ"، قَالَ: وَسَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ يَقُولُ مِثْلَ ذَلِكَ، وَعَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَخْبَرَهُ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ:" صَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى إِذَا بَلَغَ الْكَدِيدَ الْمَاءَ الَّذِي بَيْنَ قُدَيْدٍ وَعُسْفَانَ أَفْطَرَ، فَلَمْ يَزَلْ مُفْطِرًا حَتَّى انْسَلَخَ الشَّهْرُ".
ہم سے عبداللہ بن یوسف تینسی نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے لیث بن مسعود نے ‘ کہا کہ مجھ سے عقیل بن خالد نے بیان کیا ‘ ان سے ابن شہاب نے ‘ کہا کہ مجھے عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ نے خبر دی اور انہیں ابن عباس رضی اللہ عنہما نے خبر دی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ فتح مکہ رمضان میں کیا تھا۔ زہری نے ابن سعد سے بیان کیا کہ میں نے سعید بن مسیب سے سنا کہ وہ بھی اسی طرح بیان کرتے تھے۔ زہری نے عبیداللہ سے روایت کیا ‘ ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ (غزوہ فتح کے سفر میں جاتے ہوئے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روزے سے تھے لیکن جب آپ مقام کدید پہنچے ‘ جو قدید اور عسفان کے درمیان ایک چشمہ ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے روزہ توڑ دیا۔ اس کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے روزہ نہیں رکھا یہاں تک کہ رمضان کا مہینہ ختم ہو گیا۔
Narrated Ubaidullah bin `Abdullah bin `Utba: Ibn `Abbas said, Allah's Apostle fought the Ghazwa (i.e. battles of Al-Fath during Ramadan." Narrated Az-Zuhri: Ibn Al-Musaiyab (also) said the same. Ibn `Abbas added, "The Prophet fasted and when he reached Al-Kadid, a place where there is water between Kudaid and 'Usfan, he broke his fast and did not fast afterwards till the whole month had passed away.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 573
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4275
حدیث حاشیہ: روزے سے انسان کمزور ہو جاتا ہے۔ جو خاص طور سے جہاد کے لیے نقصان دیتا ہے۔ یہی وجہ تھی کہ آنحضرت ﷺ نے خود بھی روزے نہیں رکھے اور نہ صحابہ ؓ نے اور عام سفر کے لیے بھی یہی حکم قرار پایا ہے جیسا کہ قرآن مجید میں ہے۔ ﴿فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَرِيضًا أَوْ عَلَى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِنْ أَيَّامٍ أُخَرَ﴾ یعنی جو مریض ہو وہ صحت کے بعد اور مسافر ہو وہ واپسی کے بعد روزہ رکھ لے۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4275
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4275
حدیث حاشیہ: 1۔ قُدیر، چشموں اور باغات پر مشتمل ایک بستی کا نام ہے جبکہ کَدِید اس سے سولہ میل کے فاصلے پر ایک چشمہ ہے اور یہ چشمہ مکہ کے قریب ہے۔ 2۔ روزہ رکھنے سے انسان کمزور ہوجاتا ہے جو جہاد کے لیے نقصان دہ ہے، اس لیے رسول اللہ ﷺ نے اس سفر کے دوران میں رمضان کے روزے نہیں رکھے اور نہ آپ نے اپنے صحابہ کرام ؓ ہی کوروزہ رکھنے کا حکم دیا۔ جہاد کے علاوہ عام سفر کے لیے بھی یہی حکم ہے جیسا کہ قرآن کریم میں اس کی صراحت ہے۔ (عمدةالقاري: 262/12)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4275