صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
30. بَابُ غَزْوَةُ الْخَنْدَقِ وَهْيَ الأَحْزَابُ:
30. باب: غزوہ خندق کا بیان جس کا دوسرا نام غزوہ احزاب ہے۔
(30) Chapter. The Ghazwa of Al-Khandaq which is called Al-Ahzab Battle.
حدیث نمبر: 4114
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا قتيبة بن سعيد , حدثنا الليث , عن سعيد بن ابي سعيد , عن ابيه , عن ابي هريرة رضي الله عنه , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم , كان يقول:" لا إله إلا الله وحده , اعز جنده ونصر عبده , وغلب الاحزاب وحده , فلا شيء بعده".(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ , حَدَّثَنَا اللَّيْثُ , عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , كَانَ يَقُولُ:" لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ , أَعَزَّ جُنْدَهُ وَنَصَرَ عَبْدَهُ , وَغَلَبَ الْأَحْزَابَ وَحْدَهُ , فَلَا شَيْءَ بَعْدَهُ".
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے لیث نے بیان کیا ‘ ان سے سعید بن ابی سعید نے ‘ ان سے ان کے والد نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے جس نے اپنے لشکر کو فتح دی۔ اپنے بندے کی مدد کی (یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی) اور احزاب (یعنی افواج کفار) کو تنہا بھگا دیا پس اس کے بعد کوئی چیز اس کے مدمقابل نہیں ہو سکتی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle used to say, "None has the right to be worshipped except Allah Alone (Who) honored His Warriors and made His Slave victorious, and He (Alone) defeated the (infidel) clans; so there is nothing after Him.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 440


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري4114عبد الرحمن بن صخرلا إله إلا الله وحده أعز جنده ونصر عبده وغلب الأحزاب وحده فلا شيء بعده
   صحيح مسلم6910عبد الرحمن بن صخرلا إله إلا الله وحده أعز جنده ونصر عبده وغلب الأحزاب وحده فلا شيء بعده

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 4114 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4114  
حدیث حاشیہ:
یہ وہ مبارک الفاظ ہیں جو جنگ احزاب کے خاتمہ پر بطور شکر زبان رسالت مآب ﷺ سے ادا ہوئے۔
اس دفعہ کفار عرب متحدہ محاذ بنا کر مدینہ پر حملہ آور ہوئے تھے مگر اللہ تعالی نے ان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملادیا اور مسلمانوں کو ان سے بال بال بچا لیا۔
اب بطور یاد گار ان الفاظ کو پڑھنا اور یاد کرنا موجب صد خیر وبرکت ہے۔
خاص طور پر حج کے مقامات پر ان کو زبان سے ادا کرنا ہر حاجی کو بہت اجر وثواب ہے۔
اللہ تعالی ہر مسلمان کو دنیا میں شر سے محفوظ رکھے۔
آمین۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4114   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4114  
حدیث حاشیہ:
اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو غلبہ دیا اور انھیں فتح وکامرانی عطا فرمائی۔
مسلمانوں کے مقابلے میں کفار کے لشکر کو مغلوب کیا، جنھوں نے مدینہ طیبہ پرچڑھائی کی تھی۔
صرف اللہ تعالیٰ ہی باقی رہنے والا ہے باقی ہر چیز نے فنا سے دوچار ہوتا ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
اس کی ذات کے سوا ہرچیز ہلاک ہونے والی ہے۔
(القصص: 88: 28 وفتح الباري: 508/7)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4114   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6910  
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا کیا کرتے تھے۔" اللہ کے سوا کوئی بندگی کے لائق نہیں، وہ یکتا ہے، اس نے اپنے لشکر کو قوت بخشی اور اکیلا ہی تمام گروہوں پر غالب آگیا اور اپنے بندہ کی نصرت فرمائی۔ اس کے سوا کچھ نہیں ہے۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:6910]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس دعا میں جنگ احزاب کی طرف اشارہ ہے اور لا شيئی بعده کا معنی ہے،
اس کے سوا ہر چیز قابل فنا ہے،
کسی کا وجودو بقا ذاتی نہیں ہے،
صرف اللہ کا وجود اپنا ہے،
جو فنا پذیر نہیں ہے،
باقی سب مخلوق کو وجود اس کی طرف سے ملا ہے اور اس کے باقی رکھنے سے ہی وہ باقی ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6910   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.