صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
27. بَابُ مَنْ قُتِلَ مِنَ الْمُسْلِمِينَ يَوْمَ أُحُدٍ:
27. باب: جن مسلمانوں نے غزوہ احد میں شہادت پائی ان کا بیان۔
(27) Chapter. The Muslims who were killed on the day (of the battle) of Uhud.
حدیث نمبر: Q4078
Save to word اعراب English
منهم حمزة بن عبد المطلب واليمان وانس بن النضر ومصعب بن عمير.مِنْهُمْ حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَالْيَمَانُ وَأَنَسُ بْنُ النَّضْرِ وَمُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ.
‏‏‏‏ ان ہی میں حمزہ بن عبدالمطلب، ابوحذیفہ الیمان، انس بن نضر اور مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہم بھی تھے۔

حدیث نمبر: 4078
Save to word اعراب English
حدثني عمرو بن علي حدثنا معاذ بن هشام قال: حدثني ابي عن قتادة قال ما نعلم حيا من احياء العرب اكثر شهيدا اعز يوم القيامة من الانصار. قال قتادة وحدثنا انس بن مالك انه قتل منهم يوم احد سبعون، ويوم بئر معونة سبعون، ويوم اليمامة سبعون، قال وكان بئر معونة على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، ويوم اليمامة على عهد ابي بكر يوم مسيلمة الكذاب.حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ قَالَ مَا نَعْلَمُ حَيًّا مِنْ أَحْيَاءِ الْعَرَبِ أَكْثَرَ شَهِيدًا أَعَزَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنَ الأَنْصَارِ. قَالَ قَتَادَةُ وَحَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ أَنَّهُ قُتِلَ مِنْهُمْ يَوْمَ أُحُدٍ سَبْعُونَ، وَيَوْمَ بِئْرِ مَعُونَةَ سَبْعُونَ، وَيَوْمَ الْيَمَامَةِ سَبْعُونَ، قَالَ وَكَانَ بِئْرُ مَعُونَةَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَيَوْمُ الْيَمَامَةِ عَلَى عَهْدِ أَبِي بَكْرٍ يَوْمَ مُسَيْلِمَةَ الْكَذَّابِ.
ہم سے عمرو بن علی نے بیان کیا، کہا ہم سے معاذ بن ہشام نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے بیان کیا کہ عرب کے تمام قبائل میں کوئی قبیلہ انصار کے مقابلے میں اس عزت کو حاصل نہیں کر سکا کہ اس کے سب سے زیادہ آدمی شہید ہوئے اور وہ قبیلہ قیامت کے دن سب سے زیادہ عزت کے ساتھ اٹھے گا۔ انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے ہم سے بیان کیا کہ غزوہ احد میں قبیلہ انصار کے ستر آدمی شہید ہوئے اور بئرمعونہ کے حادثہ میں اس کے ستر آدمی شہید ہوئے اور یمامہ کی لڑائی میں اس کے ستر آدمی شہید ہوئے۔ راوی نے بیان کیا کہ بئرمعونہ کا واقعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وقت میں پیش آیا تھا اور یمامہ کی جنگ ابوبکر رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں ہوئی تھی جو مسیلمہ کذاب سے ہوئی تھی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Qatada: We do not know of any tribe amongst the 'Arab tribes who lost more martyrs than Al-Ansar, and they will have superiority on the Day of Resurrection. Anas bin Malik told us that seventy from the Ansar were martyred on the day of Uhud, and seventy on the day (of the battle of) Bir Ma'una, and seventy on the day of Al-Yamama. Anas added, "The battle of Bir Ma'una took place during the lifetime of Allah's Apostle and the battle of Al-Yamama, during the caliphate of Abu Bakr, and it was the day when Musailamah Al-Kadhdhab was killed."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 405


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري4078أنس بن مالكما نعلم حيا من أحياء العرب أكثر شهيدا أعز يوم القيامة من الأنصار قتل منهم يوم أحد سبعون ويوم بئر معونة سبعون ويوم اليمامة سبعون قال وكان بئر معونة على عهد رسول الله ويوم اليمامة على عهد أبي بكر يوم م

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 4078 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4078  
حدیث حاشیہ:
بئر معونہ میں ستر وہ آدمی شہید ہوئے جو سب انصاری تھے اور قرآن مجید کے قاری تھے۔
جو محض تبلیغی خدمات کے لیے نکلے تھے مگر دھوکے سے کفار نے انکو شہید کر ڈالا تھا۔
آگے حدیث میں ان کی تفصیل آرہی ہے اور آگے والی احادیث میں بھی کچھ ان کے کوائف مذکور ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 4078   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4078  
حدیث حاشیہ:

شہدائے اُحد میں چھ مہاجرین بھی شہید ہوئے تھے، اس لیے حدیث میں ستر کا عدد تحدید کے لیے نہیں بلکہ تقریب کے لیے ہے۔
مطلب یہ ہے کہ غزوہ اُحد میں انصار اورمہاجرین کے شہداء میں سے انصار کے زیادہ تھے۔

ستر انصاری جو قرآن کریم کے حافظ، قاری اور عالم تھے محض تبلیغ اور اشاعت دین کے لیے نکلے تھے مگردھوکے سے کفارنے انھیں شہید کرڈالا۔
تفصیل آگے بیان ہوگی۔

یمامہ، یمن کا ایک شہر ہے جہاں مسیلمہ کذاب نے نبوت کا دعویٰ کیا تھا۔
حضرت ابوبکرصدیق ؓ کے دور خلافت میں ان کی سرکوبی کے لیے ایک لشکر بھیجا، جس کی قیادت حضرت خالد بن ولید ؓ نے کی، تاریخ اسلام میں یہ معرکہ بڑا مشہور ہے، مسلمانوں نے انتہائی صبرواستقلال سے دشمن کا مقابلہ کیا۔
بالآخر مسیلمہ کذاب کو حضرت وحشی بن حرب ؓ نے جہنم رسید کیا اور مسلمانوں کو اللہ تعالیٰ نے فتح دی۔
اس جنگ میں سترانصاری شہید ہوئے تھے جیسا کہ حضرت انس ؓ نے صراحت کی ہے۔
واللہ اعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4078   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.