صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: انصار کے مناقب
The Merits of Al-Ansar
2. بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَوْلاَ الْهِجْرَةُ لَكُنْتُ مِنَ الأَنْصَارِ»:
2. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ اگر میں نے مکہ سے ہجرت نہ کی ہوتی تو میں بھی انصار کا ایک آدمی ہوتا۔
(2) Chapter. The Statement of the Prophet: “But for the emigration, I would have been one of the Ansar.”
حدیث نمبر: Q3779
Save to word اعراب English
قاله عبد الله بن زيد، عن النبي صلى الله عليه وسلم.قَالَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
‏‏‏‏ یہ قول عبداللہ بن زید بن کعب بن عاصم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کیا ہے۔

حدیث نمبر: 3779
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثني محمد بن بشار، حدثنا غندر، حدثنا شعبة، عن محمد بن زياد، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، او قال ابو القاسم صلى الله عليه وسلم:" لو ان الانصار سلكوا واديا او شعبا لسلكت في وادي الانصار , ولولا الهجرة لكنت امرا من الانصار"، فقال ابو هريرة: ما ظلم بابي وامي آووه ونصروه , او كلمة اخرى.(مرفوع) حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَوْ قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَوْ أَنَّ الْأَنْصَارَ سَلَكُوا وَادِيًا أَوْ شِعْبًا لَسَلَكْتُ فِي وَادِي الْأَنْصَارِ , وَلَوْلَا الْهِجْرَةُ لَكُنْتُ امْرَأً مِنْ الْأَنْصَارِ"، فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: مَا ظَلَمَ بِأَبِي وَأُمِّي آوَوْهُ وَنَصَرُوهُ , أَوْ كَلِمَةً أُخْرَى.
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا ہم سے غندر نے بیان کیا، ہم سے شعبہ نے بیان کیا، ان سے محمد بن زیاد نے، ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یا (یوں بیان کیا کہ) ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انصار جس وادی یا گھاٹی میں جائیں تو میں بھی انہیں کی وادی میں جاؤں گا۔ اور اگر میں ہجرت نہ کرتا تو میں انصار کا ایک فرد ہونا پسند کرتا۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا آپ پر میرے ماں باپ قربان ہوں آپ نے یہ کوئی ظلم والی بات نہیں فرمائی آپ کو انصار نے اپنے یہاں ٹھہرایا اور آپ کی مدد کی تھی یا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے (اس کے ہم معنی) اور کوئی دوسرا کلمہ کہا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Abu Huraira: The Prophet or Abul-Qasim said, "If the Ansar took their way through a valley or a mountain pass, I would take Ansar's valley. And but for the migration, I would have been one of the Ansar." Abu Huraira used to say, "The Prophet is not unjust (by saying so). May my parents be sacrificed for him, for the Ansar sheltered and helped him," or said a similar sentence.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 58, Number 123


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري3779عبد الرحمن بن صخرلو أن الأنصار سلكوا واديا أو شعبا لسلكت في وادي الأنصار
   صحيح البخاري7244عبد الرحمن بن صخرلولا الهجرة لكنت امرأ من الأنصار لو سلك الناس واديا وسلكت الأنصار واديا أو شعبا لسلكت وادي الأنصار أو شعب الأنصار
   صحيفة همام بن منبه57عبد الرحمن بن صخرلولا الهجرة لكنت امرءا من الأنصار لو يندفع الناس في شعبة أو في واد والأنصار في شعبة لاندفعت مع الأنصار في شعبهم

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 3779 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3779  
حدیث حاشیہ:
معلوم ہوا کہ انصار کا درجہ بہت بڑا ہے کہ رسول کریمﷺنے اس گروہ میں ہونے کی تمنا ظاہر فرمائی انصار کی عند اللہ قبولیت کا یہ کھلا ہوا ثبوت ہے کہ اسلام اور قرآن کے ساتھ ان کانام قیامت تک خیر کے ساتھ زندہ ہے۔
آج بھی انصاری بھائی جہاں بھی ہیں دینی خدمات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3779   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3779  
حدیث حاشیہ:

اس حدیث سے مقصود انصار کی فضیلت بیان کرنا ہے کہ انصار ایسے مقام عظیم کو پہنچے ہیں۔
اگر رسول اللہ ﷺ مہاجرین میں سے نہ ہوتے تو آپ خود کو انصار سے شمار کرتے۔
حاصل یہ ہے کہ اگر آپ کو ہجرت کے باعث انصار پر فضیلت نہ ہوتی تو آپ کا شمار انصار میں سے ہوتا۔

یہ بھی احتمال ہے کہ انصار رسول اللہﷺ کے ماموں تھے اس نسبی تعلق کی بنا پر آپ نے فرمایا کہ اگر ہجرت رکاوٹ نہ ہوتی تو میں خود کو انصار کی طرف منسوب کرتا۔
رسول اللہ ﷺ کی تواضع اور انکسارہے اور لوگوں کو انصار کی عزت افزائی کرنے کی طرف ترغیب دینا ہے تاکہ وہ ان کا احترام بجا لائیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3779   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.