مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7459
7459. سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”میری امت میں سے ایک گروہ دوسرے لوگوں پر غالب رہے گا یہاں تک کہ ان کے پاس اللہ کا امر، یعنی قیامت آ جائے گی۔“ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7459]
حدیث حاشیہ:
وہ گروہ ہی ہے جس نے مَا أَنَا عَلیهِ و أصحاِبي کو اپنا دستور العمل بنایا۔
جس سےسچے اہل حدیث کی جماعت مراد ہے کہ امت میں یہ لوگ فرقہ بندی سےمحفوظ رہے اورصرف قال اللہ وقال الرسول کو انہوں نے اپنا مذہب ومسلک قرار دیا اورتوحید وسنت کو اپنا مشرب بنایا۔
جن کا قول ہے:
ما اہلحدیثیم دغارانہ شناسیم صد شکر کہ درمذہب ماحیلہ وفن نیست ائمہ اربعہ اور کتنے ہی محققین فقہائے کرام بھی اسی میں داخل ہیں۔
جنہوں نے اندھی تقلید کو اپنا شعار نہیں بنایا۔
کثراللہ مساعیھم (آمین)
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7459
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7311
7311. سیدنا مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ غالب رہے گا یہاں تک کہ قیامت آجائے گی وہ غالب ہی رہیں گے۔“ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7311]
حدیث حاشیہ:
یہ دوسری حدیث کے خلاف نہیں ہے جس میں یہ ہے کہ قیامت بد ترین خلق اللہ پر قائم ہوگی کیونکہ یہ بد ترین لوگ ایک مقام میں ہوں گے اور وہ گروہ دوسرے مقام میں ہوگا یا اس حدیث میں امر اللہ سے یہ مراد ہے یہاں تک کہ قیامت قریب آن پہنچے تو قیامت سے کچھ پہلے یہ فرقہ والے مر جائیں گے اور نرے برے لوگ رہ جائیں گے جیسے دوسری حدیث میں ہے کہ قیامت کے قریب ایک ہوا چلے گی جس سے ہر مومن کی روح قبض ہو جائے گی۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7311