وعتقها إذا كان لها زوج فهو جائز إذا لم تكن سفيهة، فإذا كانت سفيهة لم يجز، قال الله تعالى: ولا تؤتوا السفهاء اموالكم سورة النساء آية 5.وَعِتْقُهَا إِذَا كَانَ لَهَا زَوْجٌ فَهُوَ جَائِزٌ إِذَا لَمْ تَكُنْ سَفِيهَةً، فَإِذَا كَانَتْ سَفِيهَةً لَمْ يَجُزْ، قَالَ اللَّهُ تَعَالَى: وَلا تُؤْتُوا السُّفَهَاءَ أَمْوَالَكُمُ سورة النساء آية 5.
یا غلام لونڈی آزاد کرے اور ہبہ کے وقت اس کا خاوند موجود ہو، تو یہ ہبہ جائز ہے لیکن شرط یہ ہے کہ وہ عورت بے عقل نہ ہو۔ کیونکہ اگر وہ بے عقل ہو گی تو جائز نہیں ہو گا۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے «ولا تؤتوا السفهاء أموالكم»”بے عقل لوگوں کو اپنا مال نہ دو۔“
ہم سے ابوعاصم ضحاک بن مخلد نے بیان کیا، ان سے ابن جریج نے، ان سے ابن ابی ملیکہ نے، ان سے عباد بن عبداللہ نے اور ان سے اسماء رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! میرے پاس صرف وہی مال ہے جو (میرے شوہر) زبیر نے میرے پاس رکھا ہوا ہے تو کیا میں اس میں سے صدقہ کر سکتی ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”صدقہ کرو، جوڑ کے نہ رکھو، کہیں تم سے بھی۔ (اللہ کی طرف سے نہ) روک لیا جائے۔“
Narrated Asma: Once I said, "O Allah's Apostle! I have no property except what has been given to me by Az-Zubair (i.e. her husband). May I give in charity?" The Prophet said, "Give in charity and do not withhold it; otherwise Allah will withhold it back from you . "
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 47, Number 763