صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: غلاموں کی آزادی کے بیان میں
The Book of Manumission (of Slaves)
13. بَابُ مَنْ مَلَكَ مِنَ الْعَرَبِ رَقِيقًا فَوَهَبَ وَبَاعَ وَجَامَعَ وَفَدَى وَسَبَى الذُّرِّيَّةَ:
13. باب: اگر عربوں پر جہاد ہو اور کوئی ان کو غلام بنائے پھر ہبہ کرے یا عربی لونڈی سے جماع کرے یا فدیہ لے یہ سب باتیں درست ہیں یا بچوں کو قید کرے۔
(13) Chapter. Whoever possessed Arab slaves and gave them as a presents, or sold them, or had a sexual relation with the females among them, or accepted their ransom, or took their offspring as captives.
حدیث نمبر: 2541
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا علي بن الحسن بن شقيق، اخبرنا عبد الله، اخبرنا ابن عون، قال: كتبت إلى نافع فكتب إلي،" إن النبي صلى الله عليه وسلم اغار على بني المصطلق وهم غارون، وانعامهم تسقى على الماء، فقتل مقاتلتهم وسبى ذراريهم واصاب يومئذ جويرية". حدثني به عبد الله بن عمر، وكان في ذلك الجيش.(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ شَقِيقٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ، قَالَ: كَتَبْتُ إِلَى نَافِعٍ فَكَتَبَ إِلَيَّ،" إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَغَارَ عَلَى بَنِي الْمُصْطَلِقِ وَهُمْ غَارُّونَ، وَأَنْعَامُهُمْ تُسْقَى عَلَى الْمَاءِ، فَقَتَلَ مُقَاتِلَتَهُمْ وَسَبَى ذَرَارِيَّهُمْ وَأَصَابَ يَوْمَئِذٍ جُوَيْرِيَةَ". حَدَّثَنِي بِهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، وَكَانَ فِي ذَلِكَ الْجَيْشِ.
ہم سے علی بن حسن نے بیان کیا، کہا ہم کو عبداللہ نے خبر دی، کہا ہم کو ابن عون نے خبر دی، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نافع رحمہ اللہ کو لکھا تو انہوں نے مجھے جواب دیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو مصطلق پر جب حملہ کیا تو وہ بالکل غافل تھے اور ان کے مویشی پانی پی رہے تھے۔ ان کے لڑنے والوں کو قتل کیا گیا، عورتوں بچوں کو قید کر لیا گیا۔ انہیں قیدیوں میں جویریہ رضی اللہ عنہا (ام المؤمنین) بھی تھیں۔ (نافع رحمہ اللہ نے لکھا تھا کہ) یہ حدیث مجھ سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کی تھی، وہ خود بھی اسلامی فوج کے ہمراہ تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Ibn `Aun: I wrote a letter to Nafi` and Nafi` wrote in reply to my letter that the Prophet had suddenly attacked Bani Mustaliq without warning while they were heedless and their cattle were being watered at the places of water. Their fighting men were killed and their women and children were taken as captives; the Prophet got Juwairiya on that day. Nafi` said that Ibn `Umar had told him the above narration and that Ibn `Umar was in that army.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 46, Number 717


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري2541عبد الله بن عمرأغار على بني المصطلق وهم غارون وأنعامهم تسقى على الماء فقتل مقاتلتهم وسبى ذراريهم وأصاب يومئذ جويرية
   صحيح مسلم4519عبد الله بن عمرالدعاء قبل القتال قال فكتب إلي إنما كان ذلك في أول الإسلام قد أغار رسول الله على بني المصطلق وهم غارون وأنعامهم تسقى على الماء فقتل مقاتلتهم وسبى سبيهم وأصاب يومئذ
   بلوغ المرام1088عبد الله بن عمربني المصطلق وهم غارون فقتل مقاتلتهم وسبى ذراريهم

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 2541 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2541  
حدیث حاشیہ:
حضرت جویریہ ؓ حارث بن ابی ضرار کی بیٹی تھیں۔
ان کا باپ بنی مصطلق کا سردار تھا۔
کہتے ہیں پہلے یہ ثابت بن قیس کے حصے میں آئیں۔
انہوں نے ان کو مکاتب کردیا۔
آنحضرت ﷺ نے بدل کتابت ادا کرکے ان سے نکاح کرلیا اور آپ ﷺ کے نکاح کرلینے کی وجہ سے لوگوں نے بنی مصطلق کے کل قیدیوں کو آزاد کردیا، اس خیال سے کہ آنحضرت ﷺ کے رشتہ دار ہوگئے۔
(وحیدی)
بنومصطلق عرب قبیلہ تھا جسے غلام بنایاگیا تھا۔
اسی سے باب کی مطابقت ثابت ہوئی کہ عربوں کو بھی لونڈی غلام بنایا جاسکتا ہے۔
اگر وہ کافر ہوں اور اسلامی حکومت کے مقابلہ پر لڑنے کو آئیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 2541   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2541  
حدیث حاشیہ:
(1)
بنو مصطلق ایک عرب قبیلہ ہے جسے غلام بنایا گیا۔
امام بخاری ؒ نے اس حدیث سے ثابت کیا ہے کہ عربوں کو بھی لونڈی غلام بنایا جا سکتا ہے جبکہ وہ کافر ہوں اور اسلامی حکومت کے مقابلے میں لڑنے کے لیے آئیں اور یہی بات راجح ہے، تاہم بعض اہل علم کا موقف ہے کہ عربوں کی شرافت کے پیش نظر انہیں لونڈی غلام نہ بنایا جائے۔
(2)
اس حدیث سے عربوں کی اولاد کو قیدی بنانا ثابت ہوا۔
جب رسول اللہ ﷺ نے حضرت جویریہ ؓ سے نکاح کر لیا تو صحابۂ کرام ؓ نے بنو مصطلق کے تمام قیدیوں کو آزاد کر دیا کیونکہ وہ رسول اللہ ﷺ کے سسرالی رشتے میں منسلک ہو چکے تھے۔
رضي الله عنهم أجمعين
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2541   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1088  
´(جہاد کے متعلق احادیث)`
سیدنا نافع رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو مصطلق پر شب خون مارا تو اس وقت یہ لوگ بےخبر و غافل تھے۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لڑائی کرنے والوں کو قتل کیا اور ان کی اولاد کو قیدی بنا لیا۔ یہ مجھ سے عبداللہ بن عمر نے بیان کیا۔ (بخاری و مسلم) «بلوغ المرام/حدیث: 1088»
تخریج:
«أخرجه البخاري، العتق، باب من ملك من العرب رقيقا فوهب وباع...، حديث:2541، ومسلم، الجهاد والسير، باب جواز الإغارة علي الكفار...، حديث:1730.»
تشریح:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اطلاع موصول ہوئی کہ یہ لوگ آپ سے جنگ کرنا چاہتے ہیں تو آپ نے انھیں راتوں رات جا لیا اور ایسا شب خون مارا کہ ان کے دس آدمی قتل کر دیے اور باقی سب مردوں اور عورتوں کو قید کر لیا‘ ان میں سے کوئی ایک بھی پیچھے نہ چھوڑا۔
اس لڑائی میں مسلمانوں کا صرف ایک آدمی شہید ہوا۔
اسی معرکہ میں حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا قید ہوئیں۔
یہ دراصل حضرت ثابت بن قیس بن شماس رضی اللہ عنہ کے حصے میں آئی تھیں۔
حضرت ثابت رضی اللہ عنہ نے ان سے مکاتبت کر لی۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جویریہ کی مکاتبت خود ادا فرما کر ان سے شادی کر لی۔
جب لوگوں نے سنا کہ آپ نے جویریہ کو اپنے حرم میں داخل فرما لیا ہے تو لوگوں نے ان کے قیدیوں کو آزاد کر دیا۔
ان کی شادی کی وجہ سے ان کے اہل خانہ کے سو افراد آزاد ہوئے کیونکہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سسرال بن گئے تھے۔
چنانچہ حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا اپنی قوم کے لیے بہت بابرکت ثابت ہوئیں۔
یہی وہ غزوہ ہے جس میں واقعۂ افک رونما ہوا۔
اس واقعے کی کچھ تفصیل پہلے گزر چکی ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1088   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.