صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں
The Book of Al-Mazalim
13. بَابُ إِثْمِ مَنْ ظَلَمَ شَيْئًا مِنَ الأَرْضِ:
13. باب: اس شخص کا گناہ جس نے کسی کی زمین ظلم سے چھین لی۔
(13) Chapter. The sin of him who usurps the land of others.
حدیث نمبر: 2453
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو معمر، حدثنا عبد الوارث، حدثنا حسين، عن يحيى بن ابي كثير، قال: حدثني محمد بن إبراهيم، ان ابا سلمة حدثه، انه كانت بينه وبين اناس خصومة، فذكر لعائشة رضي الله عنها، فقالت: يا ابا سلمة، اجتنب الارض فإن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" من ظلم قيد شبر من الارض طوقه من سبع ارضين".(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ كَانَتْ بَيْنَهُ وَبَيْنَ أُنَاسٍ خُصُومَةٌ، فَذَكَرَ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، فَقَالَتْ: يَا أَبَا سَلَمَةَ، اجْتَنِبِ الْأَرْضَ فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَنْ ظَلَمَ قِيدَ شِبْرٍ مِنَ الْأَرْضِ طُوِّقَهُ مِنْ سَبْعِ أَرَضِينَ".
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا، ان سے حسین نے بیان کیا، ان سے یحییٰ بن ابی کثیر نے کہ مجھ سے محمد بن ابراہیم نے بیان کیا، ان سے ابوسلمہ نے بیان کیا کہ ان کے اور بعض دوسرے لوگوں کے درمیان (زمین کا) جھگڑا تھا۔ اس کا ذکر انہوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے کیا تو انہوں نے بتلایا، ابوسلمہ! زمین سے پرہیز کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، اگر کسی شخص نے ایک بالشت بھر زمین بھی کسی دوسرے کی ظلم سے لے لی تو سات زمینوں کا طوق (قیامت کے دن) اس کے گردن میں ڈالا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Abu Salama: That there was a dispute between him and some people (about a piece of land). When he told `Aisha about it, she said, "O Abu Salama! Avoid taking the land unjustly, for the Prophet said, 'Whoever usurps even one span of the land of somebody, his neck will be encircled with it down the seven earths."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 3, Book 43, Number 633


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   صحيح البخاري2453عائشة بنت عبد اللهمن ظلم قيد شبر من الأرض طوقه من سبع أرضين
   صحيح البخاري3195عائشة بنت عبد اللهمن ظلم قيد شبر طوقه من سبع أرضين
   صحيح مسلم4137عائشة بنت عبد اللهمن ظلم قيد شبر من الأرض طوقه من سبع أرضين
   المعجم الصغير للطبراني932عائشة بنت عبد الله من أخذ من طريق المسلمين شبرا طوقه الله يوم القيامة من سبع أرضين

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 2453 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2453  
حدیث حاشیہ:
چوں کہ زمینوں کے سات طبق ہیں۔
اس لیے ظلم سے حاصل کی ہوئی زمین سات طبقوں تک طوق بنا کر اس کے گلے میں ڈالی جائے گی۔
زمین کے سات طبق کتاب و سنت سے ثابت ہیں۔
ان کا انکار کرنے والا قرآن و حدیث کا منکر ہے۔
تفصیلات کا علم اللہ کوہے۔
﴿وَمَا يَعْلَمُ جُنُودَ رَبِّكَ إِلَّا هُوَ﴾ (المدثر: 31)
امام شوکانی ؒفرماتے ہیں:
و فیه أن الأرضین السبع أطباق کالسموات و هو ظاهر قوله تعالیٰ و من الأرض مثلهن خلافا لمن قال إن المراد بقوله سبع أرضین سبعة أقالیم۔
(نیل)
یعنی اس سے ثابت ہوا کہ آسمانوں کی طرح زمینوں کے بھی سات طبق ہیں جیسا کہ آیت قرآنی و منَ الأَرضِ مثلهُن میں مذکور ہے یعنی زمینیں بھی ان آسمانوں ہی کے مانند ہیں۔
اس میں ان کی بھی تردید ہے جو سات زمینوں سے ہفت اقلیم مراد لیتے ہیں جو صحیح نہیں ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 2453   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.