صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح البخاري تفصیلات

صحيح البخاري
کتاب: نماز کے کام کے بارے میں
The Book of Dealing With Actions In As-Salat (The Prayer)
8. بَابُ مَسْحِ الْحَصَى فِي الصَّلاَةِ:
8. باب: نماز میں کنکری اٹھانا کیسا ہے؟
(8) Chapter. The levelling of small stones during As-Salat (prayer) (in front of the forehead).
حدیث نمبر: 1207
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا ابو نعيم، حدثنا شيبان، عن يحيى، عن ابي سلمة , قال: حدثني معيقيب، ان النبي صلى الله عليه وسلم , قال:" في الرجل يسوي التراب حيث يسجد، قال: إن كنت فاعلا فواحدة".(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ , قَالَ: حَدَّثَنِي مُعَيْقِيبٌ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" فِي الرَّجُلِ يُسَوِّي التُّرَابَ حَيْثُ يَسْجُدُ، قَالَ: إِنْ كُنْتَ فَاعِلًا فَوَاحِدَةً".
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے شیبان نے بیان کیا، ان سے یحییٰ بن کثیر نے، ان سے ابوسلمہ نے، انہوں نے کہا کہ مجھ سے معیقیب بن ابی طلحہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص سے جو ہر مرتبہ سجدہ کرتے ہوئے کنکریاں برابر کرتا تھا فرمایا اگر ایسا کرنا ہے تو صرف ایک ہی بار کر۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة»

Narrated Mu'aiqib: The Prophet talked about a man leveling the earth on prostrating, and said, "If you have to do so, then do it once."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 22, Number 298


حكم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

   سنن النسائى الصغرى1193معيقيب بن أبي فاطمةإن كنت لا بد فاعلا فمرة
   صحيح البخاري1207معيقيب بن أبي فاطمةالرجل يسوي التراب حيث يسجد قال إن كنت فاعلا فواحدة
   صحيح مسلم1219معيقيب بن أبي فاطمةإن كنت لا بد فاعلا فواحدة
   صحيح مسلم1222معيقيب بن أبي فاطمةإن كنت فاعلا فواحدة
   صحيح مسلم1220معيقيب بن أبي فاطمةالمسح في الصلاة فقال واحدة
   جامع الترمذي380معيقيب بن أبي فاطمةإن كنت لا بد فاعلا فمرة واحدة
   سنن أبي داود946معيقيب بن أبي فاطمةلا تمسح وأنت تصلي فإن كنت لا بد فاعلا فواحدة تسوية الحصى
   سنن ابن ماجه1026معيقيب بن أبي فاطمةإن كنت فاعلا فمرة واحدة

صحیح بخاری کی حدیث نمبر 1207 کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1207  
حدیث حاشیہ:
کیونکہ باربار ایسا کرنا نماز میں خشوع وخضوع کے خلاف ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 1207   

  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1207  
حدیث حاشیہ:
(1)
ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
جب تم میں سے کوئی نماز ادا کر رہا ہو تو سجدہ گاہ سے کنکریوں کو مت ہٹائے کیونکہ اس وقت رحمت الٰہی اس کے سامنے ہوتی ہے۔
(سنن أبي داود، الصلاة، حدیث: 945)
لیکن اگر کنکریاں تکلیف کا باعث ہوں تو ایک مرتبہ انہیں دور کر دیا جائے، بار بار اس عمل کو دہرانا صحیح نہیں۔
ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں:
اگر کنکریاں ہٹانا ضروری ہو تو ایک مرتبہ ہٹا لو یا انہیں پڑا رہنے دو۔
(مسندأحمد: 163/5)
اگرچہ اس حدیث کو بعض معاصرین نے کمزور کہا ہے، تاہم یہ اس بنا پر قابل حجت ہے کہ مذکورہ صحیح بخاری کی حدیث سے اس کی تائید ہوتی ہے۔
حدیث میں بار بار کنکریوں کو ہٹانے سے اس لیے منع کیا گیا ہے کہ نماز کے وقت اللہ کی رحمت نمازی کے روبرو ہوتی ہے، اس لیے توجہ ہٹا کر کنکریوں کو بار بار ہموار کرنا گویا اللہ کی رحمت سے روگردانی کرنا ہے۔
(2)
عنوان میں کنکریوں کا ذکر ہے جبکہ حدیث میں تراب، یعنی مٹی کے الفاظ ہیں، چونکہ منیٰ میں عموماً کنکریاں ہوتی ہیں، اس لیے ظن غالب کی بنیاد پر اس حدیث سے عنوان ثابت ہوتا ہے۔
ممکن ہے کہ امام بخاری ؒ نے کنکریوں اور منیٰ دونوں کے لیے ایک حکم ہونے کی تنبیہ فرمائی ہو، نیز صحیح مسلم کی روایت میں کنکریوں کے الفاظ بھی ہیں۔
(صحیح مسلم، المساجد، حدیث: 1219(546)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 1207   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 946  
´نماز میں کنکری ہٹانے کے حکم کا بیان۔`
معیقیب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نماز پڑھنے کی حالت میں (کنکریوں پر) ہاتھ نہ پھیرو، یعنی انہیں برابر نہ کرو، اگر کرنا ضروری ہو تو ایک دفعہ برابر کر لو۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 946]
946۔ اردو حاشیہ:
شیخ البانی رحمہ اللہ کے نزدیک یہ روایت ضعیف ہے، لیکن شواہد کی بنا پر قابل استدلال ہے۔ بنابریں نمازی کو چاہیے کہ نماز شروع کرنے سے پہلے اپنی جگہ صاف کر لے اور مصلیٰ وغیرہ درست کر کے کھڑا ہو۔ نماز کے دوران یہ عمل جائز نہیں، اگر کرنا بھی ہو تو صرف ایک بار میں اس کی رخصت ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 946   

  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1026  
´نماز میں کنکریاں ہٹانے کا بیان۔`
معیقیب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں کنکریوں کے ہٹانے کے بارے میں فرمایا: اگر تمہیں ایسا کرنا ضروری ہو تو ایک بار کر لو۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1026]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
نماز کے دوران میں اگر محسوس کیا جائے کہ کنکریاں زیادہ اونچی نیچی ہیں۔
جو چہرے میں چبھ کر نماز سے توجہ ہٹانے کا باعث بن رہی ہیں۔
تو ایک بار ہاتھ پھیر کرمعمولی سی برابر کر لی جایئں زیادہ تکلف کرنا مناسب نہیں۔

(2)
نماز میں خشوع کے منافی حرکت کرنے سے نماز نہیں ٹوٹتی لیکن ثواب میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔
اس لئے زیادہ حرکات سے ثواب بہت زیادہ کم ہوسکتا ہے۔
جو مومن کےلئے انتہائی خسارے کا باعث ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 1026   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1220  
حضرت معیقیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے نماز میں ہاتھ پھیرنے کے بارے میں سوال کیا تو آپﷺ نے فرمایا: ایک بار۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:1220]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
نماز میں نماز کی جگہ سجدہ کرتے وقت بار بار صاف کرنا درست نہیں ہے یہ نماز کے آداب اور تواضع کے منافی حرکت ہے ضرورت کی صورت میں صرف ایک دفعہ کرنا درست ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1220   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.