”اے اللہ! مجھے معاف فرما دے مجھ پر رحم فرما، مجھے ہدایت دے، میرا نقصان پورا فرما، مجھے عافیت دے، مجھے رزق دے، اور مجھے بلند فرما۔“[اسناده ضعيف،سنن ابي داؤد:850، سنن ترمذي:284، سنن ابن ماجه:898، المستدرك للحاكم:262/1] ، [ صحيح مسلم:2697] لیکن صحیح مسلم کی روایت میں «بين السجدتين» کا تذکرہ نہیں ہے۔
”میرے چہرے نے اس ذات کے لئے سجدہ کیا جس نے اسے پیدا کیا، اس کی سماعت اور بصارت کو اپنی طاقت و بصارت کے ساتھ کھولا، بابرکت ہے اللہ تعالیٰ بہترین انداز سے پیدا کرنے والا۔“[ضعيف، سنن ابي داؤد:1414، سنن ترمذي:580، المستدرك للحاكم:220/1ح8020]
اللٰهم اكتب لي بها عندك اجرا، وضع عني بها وزرا، واجعلها لي عندك ذخرا، وتقبلها مني كما تقبلتها من عبدك داود اللّٰهُمَّ اكْتُبْ لِي بِهَا عِنْدَكَ أَجْرًا، وَضَعْ عَنِّي بِهَا وِزْرًا، وَاجْعَلْهَا لِي عِنْدَكَ ذُخْرًا، وَتَقَبَّلْهَا مِنِّي كَمَا تَقَبَّلْتَهَا مِنْ عَبْدِكَ دَاوُدَ
”اے اللہ! میرے لئے اس سجدے کے بدلے اپنے ہاں اجر لکھ دے اور اس کے بدلے سے (میرے گناہوں کا) بوجھ ختم کر دے، اور اپنے پاس اسے ذخیرہ بنا، اور مجھ سے اسی طرح قبول فرما جس طرح تو نے اپنے بندے داؤد سے قبول فرمایا تھا۔“[حسن، سنن ترمذي:579، 3424، المستدرك للحاكم:219/1ح799]
التحيات للٰہ والصلوات والطيبات، السلام عليك ايها النبي ورحمة ٰالله وبركاته، السلام علينا وعلى عباد الله الصالحين، اشهد ان لا إله إلا الله واشهد ان محمدا عبده ورسوله التَّحِيَّاتُ لِلّٰہِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ، السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ ّٰاللهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ َّاللهِ الصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلَّا َّاللهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ
”تمام قولی، بدنی اور مالی عبادتیں اللہ کے لئے ہیں، اے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) آپ پر سلام، اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں ہوں، ہم پر بھی اور اللہ کے نیک بندوں پر بھی سلام ہو، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اس کے بندے اور رسول ہیں۔“[صحيح بخاري:831، صحيح مسلم:402]
اللٰهم صل علىٰ محمد وعلىٰ آل محمد، كما صليت علىٰ إبراهيم، وعلى آل إبراهيم، إنك حميد مجيد، اللٰهم بارك على محمد وعلى آل محمد، كما باركت على إبراهيم، وعلى آل إبراهيم إنك حميد مجيد اللّٰهُمَّ صَلِّ عَلىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلىٰ آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلىٰ إِبْرَاهِيمَ، وَعَلى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، اللّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
”اے اللہ! محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آل پر رحمتیں نازل فرما جس طرح تو نے ابراہیم علیہ السلام اور ابراہیم علیہ السلام کی آل پر رحمتیں نازل کیں، یقیناً تو بزرگی والا قابل تعریف ہے۔ اے اللہ! محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آل پر برکتیں نازل فرما جس طرح تو نے ابراہیم علیہ السلام اور ابراہیم علیہ السلام کی آل پر برکتیں نازل کیں یقیناً تو بزرگی والا قابل تعریف ہے۔“[صحيح بخاري:3370]
قولوا اللٰهم صل علىٰ محمد، وعلى ازواجه، وذريته كما صليت علىٰ آل إبراهيم، وبارك علىٰ محمد وعلىٰ ازواجه، وذريته كما باركت علىٰ آل إبراهيم، إنك حميد مجيد قُولُوا اللّٰهُمَّ صَلِّ عَلىٰ مُحَمَّدٍ، وَعَلَى أَزْوَاجِهِ، وَذُرِّيَّتِهِ كَمَا صَلَّيْتَ عَلىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلىٰ مُحَمَّدٍ وَعَلىٰ أَزْوَاجِهِ، وَذُرِّيَّتِهِ كَمَا بَارَكْتَ عَلىٰ آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
”اے اللہ! محمد صلی اللہ علیہ وسلم ، ان کی ازواج اور ان کی اولاد پر رحمتیں نازل فرما جس طرح تو نے آل ابراہیم پر رحمتیں نازل کیں، اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم ، ان کی ازواج اور ان کی اولاد پر برکتیں نازل فرما جس طرح تو نے آل ابراہیم پر برکتیں نازل کیں یقینا تو بزرگی والا قابل تعریف ہے۔“[صحيح بخاري:3369، صحيح مسلم:407، واللفظ له]
اللٰهم إني اعوذ بك من عذاب القبر، ومن عذاب جهنم، ومن فتنة المحيا والممات، ومن شر فتنة المسيح الدجال اللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ القَبْرِ، وَمِنْ عَذَابِ جَهَنَّمَ، وَمِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ، وَمِنْ شَرِّ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ
”اے اللہ! میں قبر کے عذاب، جہنم کے عذاب، زندگی اور موت کے فتنے اور مسیح دجال کے فتنے سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔“[صحيح بخاري:832، صحيح مسلم:588، بلفظ مختلف]
اللٰهم إني اعوذ بك من عذاب القبر، واعوذ بك من فتنة المسيح الدجال، واعوذ بك من فتنة المحيا والممات، اللهم إني اعوذ بك من الماثم والمغرم اللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ، اللهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ
”اے اللہ! میں قبر کے عذاب سے تیری پناہ میں آتا ہوں، مسیح دجال کے فتنے سے تیری پناہ میں آتا ہوں، زندگی اور موت کے فتنے سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔ اے اللہ! میں گناہ اور قرض سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔“[صحيح بخاري:832، صحيح مسلم:589، واللفظ له]
اللٰهم إني ظلمت نفسي ظلما كبيرا ولا يغفر الذنوب إلا انت، فاغفر لي مغفرة من عندك، وارحمني إنك انت الغفور الرحيم اللّٰهُمَّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي ظُلْمًا كَبِيرًا وَلَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ، فَاغْفِرْ لِي مَغْفِرَةً مِنْ عِنْدِكَ، وَارْحَمْنِي إِنَّكَ أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ
”اے اللہ! یقیناً میں نے اپنے نفس پر بہت ظلم کیا اور تیرے علاوہ کوئی بھی گناہوں کو نہیں بخش سکتا، اپنے پاس سے مجھے بخشش عنایت فرما اور مجھ پر رحم فرما، یقیناً تو بخشنے والا رحم کرنے والا ہے۔“[صحيح بخاري:834، صحيح مسلم:2705]