سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک انصاری کے پاس گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک ساتھی (ابوبکر رضی اللہ عنہ) بھی تھے پس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص سے فرمایا: ”اگر رات کا پانی (باسی) تمہاری مشک میں ہو تو (برتن سے) پلاؤ ورنہ ہم (یہیں) اوکھ سے منہ لگا کر پی لیں گے۔“(راوی) کہتے ہیں کہ یہ شخص اپنے باغ کو پانی دے رہا تھا (اس لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا)۔ اس شخص نے عرض کی کہ آپ جھونپڑی میں تشریف لے چلیے میرے پاس رات کا پانی (باسی) ہے (میں لاتا ہوں چنانچہ) وہ دونوں کو وہاں لے گیا اور ایک پیالہ میں پانی اور (کچھ) دودھ اپنی بکری کا اس میں دوھ کر لایا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پی لیا پھر جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آئے تھے انھوں نے بھی پیا۔
سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ (کوفہ کی مسجد میں اس کے) چبوترے کے دروازے پر آئے اور کھڑے کھڑے پیا پھر کہا کہ بیشک کچھ لوگ اس طرح کھڑے ہو کر پانی پینے کو مکروہ سمجھتے ہیں حالانکہ میں نے خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح پیتے ہوئے دیکھا ہے جس طرح تم نے مجھے پیتے ہوئے دیکھا۔
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مشک کو الٹی کرنے سے منع فرماتے تھے (یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ) نے مشکوں کا منہ موڑ کر (ان سے) پانی پینے سے منع فرمایا ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشک یا مشکیزہ (راوی کا شک ہے) کے منہ، (سوراخ) سے پینے سے منع فرمایا ہے اور اس سے بھی کہ (کوئی) اپنے ہمسائے کو اپنی دیوار میں کھونٹی گاڑنے سے منع کرے۔
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص چاندی کے برتن میں پانی پیے (یا کھانا کھائے) تو بیشک وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ بھرتا ہے۔“
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بنی ساعدہ کے مکان میں آئے اور فرمایا: ”اے سہل! ہمیں پانی پلاؤ۔“ میں نے اس پیالہ کو نکال کر اس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو (پانی) پلایا۔ راوی کہتے ہیں کہ سیدنا سہل رضی اللہ عنہ نے وہی پیالہ ہمارے لیے نکالا اور ہم نے اس سے (کچھ) پیا۔ اس کے بعد عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ نے تحفتاً وہ پیالہ مانگا تو انھوں نے انھیں دے دیا۔
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کے پاس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا پیالہ تھا، وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس پیالہ میں بہت مدت تک (پانی) پلایا ہے۔ (راوی) کہتے ہیں کہ اس پیالہ میں لوہے کا کڑا پڑا ہوا تھا۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے یہ چاہا کہ اس کی جگہ چاندی یا سونے کا کڑا ڈلوا لیں تو سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نے (یہ سن کر) کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بنائی ہوئی چیز کو مت بدلو تو سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے اس کو اسی طرح رہنے دیا۔