مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
جہاد اور جنگی حالات کے بیان میں
जिहाद और जंग के बारे में
16. اللہ تعالیٰ کا (سورۃ نساء میں یہ) فرمانا ”اپنی جانوں اور مالوں سے اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے مومن اور بغیر عذر کے بیٹھ رہنے والے .... ((غفوراً رحیمًا)) تک“۔
حدیث نمبر: 1224
Save to word مکررات اعراب
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے یہ آیت لکھوا رہے تھے اپنی جانوں اور مالوں سے اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے مومن اور بغیر عذر کے بیٹھ رہنے والے مومن برابر نہیں۔ اتنے میں ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ آئے اور کہا کہ یا رسول اللہ! اگر میں قدرت رکھتا تو ضرور جہاد کرتا اور وہ نابینا آدمی تھے پس اللہ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی اتارنا شروع کی۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ران میری ران پر رکھی ہوئی تھی، پس وحی کے اثر سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ران ایسی بھاری ہو گئی کہ مجھے خوف ہوا کہ میری ران پھٹ جائے گی۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے وہ حالت دور ہو گئی تو اللہ نے نازل فرمایا: یعنی سوائے ان لوگوں کے جو معذور ہیں۔ (مثلا نابینا، لنگڑا، اپاہج وغیرہ)۔
17. جنگ پر (لوگوں کو) آمادہ کرنا۔
حدیث نمبر: 1225
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خندق کی طرف تشریف لے گئے (جو مدینہ کے گرد کھودی جا رہی تھی) دیکھا تو مہاجرین اور انصار سردی کے دنوں میں صبح صبح خندق کھود رہے ہیں۔ ان کے پاس غلام بھی نہ تھے۔ جو یہ کام کر لیتے۔ پس جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی پریشانی اور بھوک کی یہ حالت دیکھی تو (یہ شعر ارشاد فرمایا: اے اللہ! بھلائی تو آخرت ہی کی بھلائی ہے، پس تو مہاجرین و انصار کو برکت دے۔ تو اس کے جواب میں مہاجرین و انصار نے کہا ہم وہ لوگ ہیں جنہوں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر اس شرط کے ساتھ بیعت کی ہے کہ جب تک ہمارے جسم میں جان باقی رہے گی، جہاد کرتے رہیں گے۔
18. (بغرض حفاظت) خندق کھودنا (مسنون ہے)۔
حدیث نمبر: 1226
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ ایک روایت میں کہتے ہیں کہ (غزوہ خندق میں مہاجرین و انصار یہ) کہتے تھے کہ ہم وہ لوگ ہیں جنہوں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر اس شرط کے ساتھ بیعت کی ہے کہ جب تک ہمارے جسم میں جان باقی رہے گی، جہاد کرتے رہیں گے۔ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان کو جواب دیتے: اے اللہ! بھلائی تو آخرت ہی کی بھلائی ہے، پس تو مہاجرین و انصار کو برکت دے۔
حدیث نمبر: 1227
Save to word مکررات اعراب
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو غزوہ احزاب کے دن مٹی اٹھاتے دیکھا اور مٹی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیٹ کے رنگ کو چھپا لیا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرماتے جاتے تھے: اے اللہ! اگر تو نہ ہوتا تو ہم ہدایت نہ پاتے اور نہ ہم صدقہ دیتے اور نہ نماز پڑھتے۔ پس تو ہم پر اطمینان نازل فرما اور جب ہم دشمن سے مقابلہ کریں تو ہمیں ثابت قدم رکھ بیشک ان لوگوں نے ہم پر بغاوت کی ہے، یہ جب بھی کوئی فساد کرنا چاہتے ہیں تو ہم ان کی بات نہیں مانتے۔
19. جو شخص کسی شرعی عذر سے جہاد میں شریک نہ ہو۔
حدیث نمبر: 1228
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب ہم غزوہ تبوک سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ لوٹے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کچھ لوگ مدینہ میں ہم سے پیچھے رہ گئے۔ وہ ایسے ہیں کہ جس درے یا میدان میں ہم چلے، یقیناً وہ اس میں ہمارے ساتھ (ثواب میں) شریک رہے۔ کیونکہ ان کو (کسی شرعی) عذر نے (جہاد میں آنے سے) روک لیا۔
20. جہاد میں روزہ رکھنے کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 1229
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرماتے تھے: بیشک جو شخص اللہ کی راہ میں (یعنی جہاد میں) ایک دن بھی روزہ رکھے، اللہ اس کے منہ کو دوزخ سے بقدر ستر سال کی مسافت کے دور کر دیتا ہے۔
21. اس شخص کی فضیلت جو کسی غازی کا سامان تیار کر دے یا اس کے پیچھے اس کے گھر کی خبرگیری عمدہ طور پر کرے۔
حدیث نمبر: 1230
Save to word مکررات اعراب
سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے کا سامان تیار کر دے تو گویا اس نے خود جہاد کیا اور جو شخص اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے کے پیچھے اس کے گھر (والوں) کی خبرگیری کرے تو گویا اس نے خود جہاد کیا۔
حدیث نمبر: 1231
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں، ام سلیم اور اپنی ازواج مطہرات کے سوا اور کسی کے گھر میں تشریف نہ لے جاتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی نے اس کی وجہ پوچھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں اس پر ترس کھاتا ہوں، اس کا بھائی میرے ہمراہ مقتول (شہید) ہوا ہے۔
22. جنگ میں جاتے وقت (اپنے بدن پر) خوشبو لگانا۔
حدیث نمبر: 1232
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ کے پاس گئے اور وہ اپنی دونوں رانیں کھولے ہوئے خوشبو لگا رہے تھے۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے پوچھا کہ اے چچا! تمہیں (جنگ سے) کیا چیز روک رہی ہے؟ انھوں نے کہا کہ میرے بھائی کے بیٹے! ابھی آتا ہوں۔ پھر وہ خوشبو لگانے لگے۔ پھر آئے اور (مجاہدین میں) بیٹھ گئے۔ پھر بتایا کہ اس جنگ میں مسلمانوں کو ذرا شکست ہوئی تو ثابت رضی اللہ عنہ نے لوگوں سے کہا کہ ہٹ جاؤ، ہم کو جگہ دو، ہم کافروں سے لڑیں گے۔ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جنگ میں ایسا نہیں کرتے تھے بلکہ جم کر لڑتے تھے، تم نے تو (بھاگ کر) اپنے دشمنوں کو بری عادت ڈال دی ہے۔
23. دشمن دین کی جاسوسی کرنے والے کی فضیلت۔
حدیث نمبر: 1233
Save to word مکررات اعراب
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ احزاب میں فرمایا: میرے پاس دشمن کی خبر کون لائے گا؟ تو سیدنا زبیر رضی اللہ عنہ بولے کہ میں (لاؤں گا)۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا: میرے پاس دشمن کی خبر کون لائے گا؟ وہ پھر بولے کہ میں، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر نبی کے حواری ہوتے ہیں اور میرے حواری زبیر (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) ہیں۔

Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.