سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خندق کی طرف تشریف لے گئے (جو مدینہ کے گرد کھودی جا رہی تھی) دیکھا تو مہاجرین اور انصار سردی کے دنوں میں صبح صبح خندق کھود رہے ہیں۔ ان کے پاس غلام بھی نہ تھے۔ جو یہ کام کر لیتے۔ پس جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی پریشانی اور بھوک کی یہ حالت دیکھی تو (یہ شعر ارشاد فرمایا: ”اے اللہ! بھلائی تو آخرت ہی کی بھلائی ہے، پس تو مہاجرین و انصار کو برکت دے۔“ تو اس کے جواب میں مہاجرین و انصار نے کہا ”ہم وہ لوگ ہیں جنہوں نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر اس شرط کے ساتھ بیعت کی ہے کہ جب تک ہمارے جسم میں جان باقی رہے گی، جہاد کرتے رہیں گے۔“