مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
اعتکاف کے بیان میں
एतकाफ़ के बारे में
1. (رمضان کے) آخری عشرہ میں اعتکاف کرنا (مسنون ہے) اور اعتکاف سب مسجدوں میں ہو سکتا ہے۔
“ रमज़ान के अंतिम दस दिनों में एतिकाफ़ करना ( मसनून है ) और एतिकाफ़ सभी मस्जिदों में किया जा सकता है ”
حدیث نمبر: 978
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا زوجہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرہ میں برابر اعتکاف کیا کرتے، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو وفات دی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اعتکاف کیا۔
2. معتکف بغیر ضرورت اپنے گھر نہ جائے۔
“ एतिकाफ़ करने वाला बिना ज़रूरत घर न जाए ”
حدیث نمبر: 979
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا سر میری طرف جھکا دیتے تھے اس حال میں کہ آپ مسجد میں (معتکف) ہوتے تھے پس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کنگھی کر دیتی تھی اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم معتکف ہوتے تھے تو گھر میں بغیر ضرورت کے تشریف نہ لاتے تھے۔
3. (صرف) رات میں اعتکاف کرنا۔
“ ( केवल ) रात में एतिकाफ़ करना ”
حدیث نمبر: 980
Save to word مکررات اعراب
امیرالمؤمنین سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ میں نے زمانہ جاہلیت میں یہ نذر کی تھی کہ ایک رات کعبہ میں اعتکاف کروں گا (تو آیا اس نذر کو پورا کروں یا نہیں؟) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنی نذر کو پورا کرو۔
4. مسجد میں خیمے (نصب کرنا درست ہے)
“ मस्जिद में तंबू ( लगाना सही है ) ”
حدیث نمبر: 981
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اعتکاف کا ارادہ کیا پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس مقام پر پہنچے جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اعتکاف کرنے کا ارادہ رکھتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چند خیمے دیکھے۔ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کا خیمہ اور ام المؤمنین حفصہ رضی اللہ عنہا کا خیمہ اور ام المؤمنین زینب رضی اللہ عنہا کا خیمہ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم اس میں نیکی سمجھتی ہو؟ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم واپس ہو گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعتکاف نہیں کیا اور (اس کے عوض) شوال میں دس دن اعتکاف کیا۔
5. کیا (یہ جائز ہے کہ) معتکف اپنی ضروریات کے (پورا کرنے کے لیے) لیے مسجد کے دروازے تک نکل آئے۔
“ क्या एतिकाफ़ करने वाले का अपनी ज़रूरतों को पूरा करने के लिए मस्जिद के दरवाज़े से बाहर निकलना जायज़ है ? ”
حدیث نمبر: 982
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین صفیہ رضی اللہ عنہا زوجہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا بیان ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اعتکاف میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے لیے مسجد میں آئیں، رمضان کے آخری عشرہ میں اور تھوڑی دیر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھ کر انھوں نے باتیں کیں، اس کے بعد اٹھ کر جانے لگیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو پہنچانے کے لیے ان کے ساتھ اٹھے یہاں تک کہ جب وہ مسجد کے دروازے پر اور ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے دروازہ کے قریب پہنچ گئیں تو انصار کے دو آدمی ادھر سے گزرے انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا تو ان دونوں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم دونوں ٹھہر جاؤ! یہ صفیہ بنت حیی تھیں۔ ان دونوں نے عرض کی کہ سبحان اللہ! یا رسول اللہ! (کیا ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بدگمانی کر سکتے تھے؟) اور ان دونوں پر یہ بات شاق گزری تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شیطان خون کی طرح انسان کے بدن میں گردش کرتا رہتا ہے اور مجھے اندیشہ ہوا کہ مبادہ تمہارے دلوں میں کچھ وسوسہ ڈالے۔
6. رمضان کے درمیانی عشرہ میں اعتکاف کرنا (بھی منقول ہے)۔
“ रमज़ान के दरमियानी दस दिन में एतिकाफ़ करना ”
حدیث نمبر: 983
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہر رمضان میں دس دن اعتکاف کیا کرتے تھے پھر جب وہ سال آیا جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیس دن اعتکاف کیا۔


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.