ام المؤمنین صفیہ رضی اللہ عنہا زوجہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا بیان ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اعتکاف میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے لیے مسجد میں آئیں، رمضان کے آخری عشرہ میں اور تھوڑی دیر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھ کر انھوں نے باتیں کیں، اس کے بعد اٹھ کر جانے لگیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو پہنچانے کے لیے ان کے ساتھ اٹھے یہاں تک کہ جب وہ مسجد کے دروازے پر اور ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے دروازہ کے قریب پہنچ گئیں تو انصار کے دو آدمی ادھر سے گزرے انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا تو ان دونوں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم دونوں ٹھہر جاؤ! یہ صفیہ بنت حیی تھیں۔“ ان دونوں نے عرض کی کہ سبحان اللہ! یا رسول اللہ! (کیا ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بدگمانی کر سکتے تھے؟) اور ان دونوں پر یہ بات شاق گزری تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شیطان خون کی طرح انسان کے بدن میں گردش کرتا رہتا ہے اور مجھے اندیشہ ہوا کہ مبادہ تمہارے دلوں میں کچھ وسوسہ ڈالے۔“