مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
روزے کے بیان میں
रोज़े के बारे में
حدیث نمبر: 929
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک بار نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ازواج مطہرات سے ایک مہینہ کا ایلاء کیا (یعنی ترک تعلق کی قسم کھائی) پھر جب انتیس دن گزر گئے تو صبح کے وقت یا دوپہر کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم (اپنی بیویوں کے پاس) تشریف لے گئے۔ کسی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو قسم کھائی تھی کہ میں ایک مہینہ تک (بیویوں کے پاس) نہ جاؤں گا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مہینہ انتیس دن کا (بھی ہوتا) ہے۔
8. عید کے دونوں مہینے کم نہیں ہوتے۔
“ ईद के दोनों महीने कम नहीं होते ”
حدیث نمبر: 930
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: دو مہینے ایسے ہیں کہ کم نہیں ہوتے دونوں مہینے عید کے ہیں (1) رمضان (2) ذی الحجہ۔
9. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا: ”ہم لوگ نہ لکھنا جانتے ہیں نہ حساب جانتے ہیں۔“۔
“ नबी ﷺ ने कहा कि हम लिखना-पढ़ना नहीं जानते और न ही हम गणित जानते हैं ”
حدیث نمبر: 931
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم امی (ان پڑھ) لوگ ہیں، حساب کتاب نہیں جانتے، (پھر انگلیوں کے اشارے سے بیان فرمایا کہ) مہینہ اس طرح اور کبھی اس طرح ہوتا ہے یعنی کبھی انتیس دن کا اور کبھی تیس دن کا۔
10. رمضان سے ایک یا دو دن پہلے روزہ نہیں رکھنا چاہیے۔
“ रमज़ान के एक या दो दिन पहले रोज़ा नहीं रखना चाहिए ”
حدیث نمبر: 932
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تم میں سے کوئی شخص رمضان سے ایک دو دن پہلے روزہ نہ رکھے۔ ہاں اگر کسی شخص کے روزے رکھنے کا دن آ جائے کہ جس دن وہ ہمیشہ روزہ رکھا کرتا تھا تو اس دن روزہ رکھ لے۔ (خاص طور پر استقبال رمضان کے لیے روزہ رکھنا جائز نہیں ہے)۔
11. اللہ تعالیٰ کا فرمانا کہ“ تمہارے لیے روزوں کی رات میں اپنی بیویوں سے صحبت کرنا حلال کر دیا گیا ہے تم اپنی بیویوں کے لباس ہو اور وہ تمہارا لباس ہیں ....“۔
“ अल्लाह तआला ने फ़रमाया : रोज़ों की रात के दौरान अपनी पत्नियों के साथ संबंध बनाना आपके लिए हलाल करदिया गया है। आप अपनी पत्नियों का लिबास हैं और वे आपका लिबास हैं ”
حدیث نمبر: 933
Save to word مکررات اعراب
سیدنا براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کا یہ دستور تھا کہ جب کوئی روزہ دار ہوتا اور افطار کے وقت افطار کرنے سے پہلے سو جاتا تو پھر باقی رات میں کچھ نہ کھاتا اور نہ (اگلے) دن میں یہاں تک کہ (پھر) شام ہو جاتی اور سیدنا قیس بن صرمہ انصاری رضی اللہ عنہ روزہ دار تھے تو جب افطار کا وقت آیا تو وہ اپنی بیوی کے پاس گئے اور ان سے پوچھا کہ کیا کچھ کھانے کو ہے؟ تو انھوں نے کہا نہیں مگر میں جاتی ہوں اور کچھ ڈھونڈ کر لاتی ہوں۔ اور قیس بن صرمہ رضی اللہ عنہ تمام دن محنت کیا کرتے تھے، ان پر نیند غالب آ گئی (اور وہ سو گئے پھر) جب ان کی بیوی (کھانا لے کر) آئیں اور ان کو (سوتا ہوا) دیکھا تو کہنے لگیں کہ تمہاری خرابی آ گئی۔ دوسرے دن جب دوپہر ہوئی تو وہ بیہوش ہو گئے۔ یہ واقعہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ذکر کیا گیا تو اس موقع پر یہ آیت نازل ہوئی: تمہارے لیے روزوں کی رات میں اپنی بیویوں سے صحبت کرنا حلال کر دیا گیا ہے۔ پس صحابہ بےانتہا خوش ہوئے تو اسی آیت کے یہ الفاظ بھی نازل ہوئے: کھاؤ اور پیو، یہاں تک کہ تم کو (صبح کی) سفید دھاگہ (یعنی فجر کی سفیدی) رات کی سیاہ دھاری سے نمایاں نظر آنے لگے۔
12. اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ”کھاؤ اور پیو یہاں تک کہ تمہیں شب کی سیاہ دھاری سے سپیدہ سحر کی دھاری نمایاں نظر آئے“ (سورۃ البقرہ: 187)۔
“ अल्लाह ताला का फ़रमान “ खाओ और पियो, यहाँ तक कि तुमको ( सुब्ह का ) सफ़ेद धागा ( यानी फ़ज्र की सफ़ेदी ) रात की काली धारी स्पष्ट नज़र आने लगे ”
حدیث نمبر: 934
Save to word مکررات اعراب
سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب آیت: یہاں تک کہ سفید دھاری سے تمہارے لیے واضح ہو جائے۔ (سورۃ البقرہ: 187) نازل ہوئی تو میں نے ایک سیاہ رسی اور ایک سفید رسی لے لی اور ان دونوں کو اپنے تکیہ کے نیچے رکھ لیا اور رات کو (اٹھ اٹھ کر ان کو) دیکھتا رہا مگر مجھے کچھ معلوم نہ ہوا تو صبح کو میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ (سیاہ دھاگا) تو رات کی سیاہی اور (سفید دھاگا) صبح کی سفیدی ہے۔
13. سحری کھانے میں اور نماز فجر میں کتنا وقت ہونا چاہیے؟
“ सेहरी और फ़ज्र की नमाज़ में कितना समय होना चाहिए ”
حدیث نمبر: 935
Save to word مکررات اعراب
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ سحری کھائی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لیے کھڑے ہو گئے۔ (سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے ان سے) پوچھا کہ اذان اور سحری کے درمیان کتنا وقت تھا؟ تو انھوں نے کہا کہ جتنے وقت میں پچاس آیتوں کی تلاوت کی جا سکے۔
14. سحری کھانے میں برکت ہونا ثابت ہے مگر وہ واجب نہیں ہے۔
“ सेहरी खाने से बरकत मिलती है, लेकिन यह वाजिब नहीं है ”
حدیث نمبر: 936
Save to word مکررات اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اے لوگو!) سحری کھاؤ، اس لیے کہ سحری کھانے میں برکت ہوتی ہے۔ (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم پر عمل کرنے سے عملی فائدہ بھی ہے اور آخرت کا ثواب بھی)۔
15. جب دن میں روزے کی نیت کی جائے تو؟
“ यदि दिन के दौरान रोज़े कि निय्यत की जाए ”
حدیث نمبر: 937
Save to word مکررات اعراب
سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (ایک مرتبہ) عاشورہ کے دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو اس امر کا اعلان کرنے کے لیے مقرر فرمایا: (آج) جس شخص نے کچھ کھا لیا وہ اب کچھ نہ کھائے اور جس نے نہ کھایا ہو وہ (روزہ کی نیت کر لے یعنی) روزہ رکھ لے۔
16. روزہ دار کا صبح کو جنابت کی حالت میں اٹھنا۔
“ रोज़ेदार का सुबह को अपवित्र हालत में उठना ”
حدیث نمبر: 938
Save to word مکررات اعراب
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا اور ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ کبھی کبھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس حالت میں صبح ہو جایا کرتی تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیویوں سے جنبی ہوتے تھے پھر غسل فرما لیتے اور روزہ رکھتے تھے۔

Previous    1    2    3    4    5    6    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.